Sunday, 22 September 2024


ایل پی جی کی صنعت تباہی کے دہانے پر

 

ایمز ٹی وی(تجارت) ایل پی جی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ اوگرا کی صنعت کش پالیسیوں کی بدولت ایل پی جی کی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ، وزارت پٹرولیم اپنے ہی احکامات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو گئی ، اوگرا کی غلط پالیسیوں کے باعث ایل پی جی کی درآمد رک گئی ہے ، آئندہ ماہ سے ایل پی جی کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ او گرا عوام کے مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے ، ایسے اداروں کو ختم کر دینا چاہیے ، انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ اوگرا 700روپے فی سلنڈر قیمت پر نظر ثانی کی ہدایت کی جائے اور سلنڈر کی 11سو روپے قیمت مقرر کی جائے ۔ عرفان کھوکھر نے مزید کہا کہ عوام کا تحفظ کرنے والا ادارہ اوگرا ناکام ہو گیا ہے اوگرا اب ایک مافیا کا حصہ بن گیا ہے ،ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کو اوگرا نے ایک خط کے ذریعے ختم کروا دیا ہے ۔
وزارت پٹرولیم نے اوگرا کو ہدایت کی ہے کہ مناسب قیمت جاری کرے وزارت نے اوگرا کو 1100قیمت جاری کرنے کا کہا تھا اوگرا نے قیمت 900روپے مقرر کی ہے ، اوگرا نے مافیا کو دوبارہ زندہ کر دیا اور انکا تحفظ کر رہا ہے حکومت کی تین سالہ محنت کو اوگرا کے ایک خط نے ضائع کر دی۔پاکستان میں 45 فیصد گیس درآمد کی جاتی ہے ابھی تک کسی درآمد کنندگان نے ایل سی نہیں کھولیں ، سترہ دنوں میں ایک بھی ایل سی نہیں کھولی گئی، اس صورتحال کی وجہ سے آئندہ مہینوں میں ایل پی جی کی درآمد کو شدید خطرہ ہے ۔
اوگرا نے 900روپے فی سلنڈر والی پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو سلنڈر 2000 سے تجاوز کر جائے گا۔ صورتحال کی تمام ذمہ داری اوگرا پر عائد ہوگی۔

 

Share this article

Leave a comment