Friday, 20 September 2024


بیوٹی فل مائنڈ ایک یادگار فلم

 

کچھ فلمیں ایسی ہوتی ہیں جو کسی کے بھی دل کو چھو لیتی ہیں چاہے ان کی عمر یا جنس کچھ بھی ہو۔ یہ فلمیں دیکھنے والوں پر طویل المعیاد اثرات مرتب کرتی ہیں، زندگی کے بارے میں تصور بدل دیتی ہیں اور آپ کو ایک اچھا انسان بننے پر اکساتی ہیں۔ اگر آپ اس ہفتے کوئی ایسی ہی اچھی فلم دیکھ کر چھٹی کا دن خوشگوار بنانا چاہتے ہیں تو اس سلسلے میں ہم آپ کی مدد کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ تو 2001 میں ریلیز ہونے والی فلم 'اے بیوٹی فل مائنڈ' (A Beautiful Mind) آپ کے اس دن کو اچھا ضرور بناسکتی ہے۔ درحقیقت یہ فلم آپ کو متاثر کرنے کے ساتھ کسی مقصد یا زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے پرعزم بھی بنائے گی اور ہم اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ اس کا تاثر تادیر ذہن سے اتر نہیں پائے گا۔

معروف ریاضی دان جان فوربس نیش جونیئر کی حقیقی کہانی پر مشتمل اس فلم کو رون ہوورڈ نے ڈائریکٹ کیا جبکہ رسل کرو نے مرکزی کردار انتہائی خوبصورتی سے ادا کیا۔ اس فلم میں مرکزی کردار ایک انتہائی تنگ مزاج پروفیسر کا تھا جو ریاضی کا جنیئس ہوتا ہے اور اپنے کیرئیر کے آغاز میں وہ ایک بہت بڑی دریافت کرتا ہے جو اسے عالمی سطح پر مقام دلاتا ہے۔ مگر پھر یہ تنگ مزاج پروفیسر خود کو اپنی ذات کی دریافت کے تکلیف دہ اور دل خراش سفر کرتے ہوئے پاتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ دماغی مرض شیز و فرنیا کا شکار ہوجاتا ہے۔ متعدد برسوں تک جدوجہد کرکے وہ اپنے المیے پر فتح پالیتا ہے اور آخرکار نوبل انعام جیتنے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔

زندگی کا یہ سفر اور جدوجہد آپ کو مسحور اور پرعزم بنانے کے لیے کافی ہے۔ 'اے بیوٹی فل مائنڈ' کو بہترین فلم سمیت ڈائریکٹر، معاون اداکارہ اور اسکرین پلے کے آسکر ایوارڈز سے بھی نوازا گیا تھا جبکہ رسل کرو کو بہترین اداکار کی کیٹیگری میں نامزد کیا گیا مگر وہ جیتنے میں ناکام رہے

 

 

Share this article

Leave a comment