Sunday, 22 September 2024


محمد عباس کا ویسٹ انڈیز تک کا سفر

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) نوجوان فاسٹ بولرمحمد عباس نے گاؤں جیٹھی سے ویسٹ انڈیزکا سفر طے کرلیا، اب وہ ٹیسٹ سیریز میں عمدہ پرفارمنس سے پاکستانی ٹیم میں مستقل مقام حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ 27سالہ عباس نے کے آر ایل کی جانب سے اس سیزن میں عمدہ بولنگ کرتے ہوئے قائداعظم ٹرافی میں سب سے زیادہ 71 وکٹیں حاصل کیں،گزشتہ سال بھی وہ سیزن میں سب سے زیادہ 61 پلیئرز کو آؤٹ کرنے والے بولر تھے۔ اس سے قبل سرکاری ٹی وی کی طرف سے بھی کھیلتے ہوئے انھوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، ریجنل کرکٹ میں سیالکوٹ کی نمائندگی کرنے والے محمد عباس کاتعلق سمبڑیال تحصیل کے گاؤں جیٹھی سے ہے جہاں انھوں نے اسکول کرکٹ اور ٹیپ بال سے اپنے شوق کا آغاز کیا،پھرکلب کرکٹ بھی کھیلی لیکن اس دوران انھوں نے زندگی کے کئی نشیب وفراز بھی دیکھے۔ غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں محمد عباس نے کہاکہ میں اپنے والدین کا سب سے بڑا بیٹا ہوں لہذا گھریلو ذمہ داریاں نبھانے کے لیے روزگار کی تلاش میں ملک سے باہر جانے کا بھی ارادہ کیا،مگردوستوں نے مشورہ دیا کہ یہیں رہو حالات اچھے ہو جائیں گے، میں نے تقریباً 8 ماہ ویلڈنگ کاکام کیا، چمڑے کی ایک فیکٹری میں ملازمت کی اور پھر تقریباً 2 سال تک کچہری میں پراپرٹی کی رجسٹری کی ملازمت بھی کرتے رہا، میں کسی صورت کرکٹ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا، نوجوان فاسٹ بولرنے کہاکہ اسی دوران مجھے ڈسٹرکٹ انڈر19 میں کھیلنے کا موقع ملا، جب میں نے وکیل دوستوں کو بتایا تو پہلے انھوں نے اجازت دینے سے انکار کردیالیکن پھراجازت دے دی۔ محمد عباس کو آج تک یاد ہے کہ ڈسٹرکٹ انڈر19 کے اس میچ میں وہ ٹاس کی بنیاد پر ٹیم میں شامل ہوئے تھے، میں وہ لمحہ کبھی نہیں بھول سکتا جب میرا مقابلہ ایک اور لڑکے سے تھا، فیصلہ یہ کیا گیا کہ جو بھی ٹاس جیتا وہ یہ میچ کھیلے گا، میں میدان میں اترااور5 وکٹیں حاصل کیں، میری ٹیم اس سال چیمپئن بنی اور اگلے سال بھی میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ محمد عباس نے مزیدکہاکہ محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی اور اس کا صلہ ضرور ملتا ہے،کسی بھی کھلاڑی کے لیے پرفارمنس کا اہم پلیٹ فارم فرسٹ کلاس کرکٹ ہے اور میری کارکردگی ہی مجھے آج پاکستانی ٹیم تک لے آئی ہے، انھوں نے کہا کہ میں بولنگ کرتے وقت بیٹسمین کی کمزوری و خوبی دونوں پر نظر رکھتا اور اسی مناسبت سے بولنگ کرکے آؤٹ کرنے کی کوشش کرتا ہوں، میں گلین میک گرا کو اپنا آئیڈیل بولر سمجھتا اور شان پولاک سے بھی بہت متاثر ہوں، ان دونوں کی لائن و لینتھ بہت اچھی تھی، مجھے2 سال سے سیالکوٹ ریجن کی ٹیم میں محمد آصف کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا،ان کے مفید مشورے میرے بہت کام آرہے ہیں۔

 

Share this article

Leave a comment