ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاناما پیپرزکیس میں جے آئی ٹی نے 15روزہ پیشرفت رپورٹ کو حتمی شکل دے دی جو آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3رکنی خصوصی بینچ آج دوپہر ایک بجے رپورٹ کا جائزہ لے گا، گزشتہ روز مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا 29 واں اجلاس ہوا جس میں قطری شہزادے حماد بن جاسم کے جوابی خط اور حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا جبکہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کارپوریٹ سپروائزرونگ کے سربراہ عابد حسین نے حدیبیہ پیپر ملزکیس کا ریکارڈ جے آئی ٹی میں جمع کرا دیا۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کا منی لانڈرنگ پراعترافی بیان بھی ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے جو پرویز مشرف کے دور میں مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرایا گیا تھا، جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی کے3 افسران سے تقریبا ایک ہفتہ قبل پوچھ گچھ بھی کی تھی۔
آئی این پی کے مطابق حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کے بعد وفاقی جوڈیشل اکیڈمی کی سیکیورٹی بڑھاتے ہوئے 24 گھنٹے نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کو بھی اس معاملے سے آگاہ کیا جائے گا۔