اسلام آباد : وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔ زاہد حامد کے استعفے کے بعد حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پاگیا، 6 نکاتی معاہدے پر5 افراد کے دستخط ہیں۔ معاہدے پروزیرداخلہ احسن اقبال ، سیکریٹری داخلہ، خادم حسین رضوی اورپیرافضل قادری اورمحمد وحید نور کے بھی دستخط موجود ہیں۔ وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ فوجی نمائندے کی موجودگی میں کیا گیا جس پرمیجرجنرل فیض حمید کے دستخط بھی موجود ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک زاہد حامد کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کرے گی۔ ذرائع نے معاہدے کے حوالے سے بتایا کہ راجا ظفرالحق رپورٹ 30 دن میں منظرعام پر لائی جائے گی جبکہ الیکشن ایکٹ ترمیم کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ معاہدے کے مطابق دھرنے کے تمام گرفتارکارکنوں کو 3 دن میں رہا کیا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمات بھی ختم کیے جائیں گے، تحریک لبیک کے قائدین کی نظربندیاں ختم کردی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنےکے خلاف آپریشن سےمتعلق انکوائری بورڈ تشکیل دیا جائے گا، بورڈ معاملات کی چھان بین کر کے ذمےداروں کا تعین کرے گا۔ دھرنےکے اختتام تک ہونے والےنقصانات کا ازالہ وفاقی، صوبائی حکومت کرے گی جبکہ حکومت پنجاب سے متعلق جن نکات پراتفاق ہوا ان پرمن وعن عمل ہوگا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اوران کےنمائندہ خصوصی کی کاوشوں سے طے پایا