ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم)پاکستان کے پانچ سائنسدانوں کو امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (اے ایچ اے) کی جانب سے خصوصی اعزاز دیا گیا ہے۔
یہ اعزاز اس سال امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ ایک کانفرنس میں پاکستانی اسکالرز کے پیش کردہ سائنسی پوسٹروں کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
اے ایچ اے کی جانب سے دیئے گئے اس اعزاز کا نام ’پال ڈیوڈلے وائٹ انٹرنیشنل سائنس ٹیم ایوارڈ‘ ہے۔ یہ اعزاز کیلیفورنیا میں منعقدہ اے ایچ اے کے سائنسی سیشن میں پیش کردہ تحقیقی پوسٹرز کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔ یہ کانفرنس 11 سے 15 نومبر تک جاری رہی تھی۔
جامعہ کراچی میں واقع بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے ایک ترجمان کے مطابق اعزاز حاصل کرنے والے پانچ میں سے تین کا تعلق اس کے ذیلی ادارے پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) سے ہے۔
ان اسکالرز میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عصمت سلیم، ڈاکٹر عرفان خان اور ردائے ماریہ قاضی شامل ہے جبکہ بقیہ دو سائنسدانوں کے نام کنول حنیف اور ڈاکٹر نادیہ نعیم ہیں جنہوں نے پی سی ایم ڈی سے ڈاکٹر عصمت سلیم کی نگرانی میں اپنا پی ایچ ڈی مکمل کیا تھا۔ اب یہ اسکالرز بالترتیب نیشنل سینٹر فار پروٹیومکس، جامعہ کراچی اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اوجھا سینٹر کراچی سے وابستہ ہیں۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے ان سائنسدانوں کو ’اے ایچ اے 2017 پال ڈیوڈلے وائٹ انٹرنیشنل اسکالرز‘ بھی منتخب کیا ہے۔ ایک تقریب میں ڈاکٹر عصمت سلیم نے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن سے اس کا اعزازی خط وصول کیا ہے۔
یہ ایوارڈ امریکی شہر بوسٹن کے مشہور ماہرِ امراضِ قلب ڈاکٹر پال ڈیوڈلے وائٹ سے منسوب ہے جو اے ایچ اے کے بانیان میں شامل تھے۔
اس فیصلے پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل، ممتاز پاکستانی کیمیاداں ڈاکٹر عطاء الرحمان اور آئی سی سی بی ایس کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے اسکالرز کو مبارکباد دیتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔