اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو فوری طور پر عدالت طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ جو بھی آتا ہے، وہ ایمانداری سے کام کرنے کا ہی کہتا ہے، ایمانداری کا سرٹیفکیٹ ہم دیں گے، بتائیں وزیراعلیٰ پنجاب کتنی دیر میں پہنچ سکتے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اسلام آباد میں ہی ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعلیٰ اسلام آباد میں ہیں تو ابھی بلا لیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کلیم امام کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے، احسن جمیل گجر وزیراعلیٰ کے پاس سفارش لے کر گئے تھے لیکن رپورٹ میں سب اچھا کہا گیا ہے، اسے مسترد کرتے ہیں، ان کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایات جاری کریں گے۔ عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو عدالت میں طلب کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔