فرانس: فرانس کے تین مختلف علاقوں میں 2009 سے 2014 کے درمیان ہاتھوں اور بازوں کے بغیر درجن سے زائد بچوں کی پیدائش کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا تاہم حکام کی جانب سے اس معذوری کی وجہ معلوم نا ہونے کے بعد معاملے کی تحقیقات ختم کر دی گئی تھیں۔ مشرقی فرانس میں ایسے 11 بچوں کی پیدائش کا معاملہ دوبارہ سامنے آنے پر تحقیقات کا نئے سرے سے آغاز کر دیا گیا ہے جب کہ ان خدشات کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے کہ ایسے کئی واقعات رپورٹ یا رجسٹر ہی نہیں ہوئے ہوں گے۔ پہلی تحقیقات کی ناکامی کے بعد عوام اور میڈیا میں ایسے بچوں کی پیدائش کے کئی واقعات دوبارہ سامنے آنے پر فرانس کی وزیر صحت نے حکومت سے اس حوالے سے تحقیقات کی درخواست کی تھی۔ فرانس کی وزیر صحت بوزین کے مطابق پورا ملک اس بیماری کی وجوہات جاننا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معذوری کا تعلق شاید ماحول سے ہو یا پھر ان کے کھانے پینے سے تاہم ابھی اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ فرانسیسی میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جلد منظر عام پر لائی جائے گی۔ بغیر ہاتھوں اور بازوں کے بچوں کی پیدائش کو دوران حمل متلی کو ختم کرنے والی ایک دوا سے جوڑا جا رہا ہے۔ اس دوا کے استعمال کے منفی اثرات دوائی کے استعمال کے برسوں بعد سامنے آنا شروع ہوئے تھے۔