ایمز ٹی وی ( تعلیم ) سندھ کے سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ نئے پرائمری اسکولز کھولنے پر پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی ہونی چاہئے۔ کیونکہ صوبے کے شہری اور دیہی علاقوں کی آبادی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ وہ منگل کو سندھ اسمبلی میں محکمہ تعلیم سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کے جوابات دے رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اس وقت بھی 4200 اسکولز بند ہیں جبکہ 1300 اسکولز کھلنے کے قابل نہیں ہیں۔ کل 39890 اسکولز فعال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکولز بند ہونے کے متعدد اسباب ہیں۔ کہیں اساتذہ نہیں تھے اور کہیں طلبہ نہیں تھے۔