ایمزٹی وی (کھیل) معروف باکسر محمد علی کو ان کے آبائی شہر لوئی ول میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں کیوہل قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، تدفین میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن سمیت متعدد اہم شخصیات اور ہزاروں دیگر افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر تدفین کے دوران مکمل خاموشی اختیار کی گئی اور محمد علی کی خواہش کے مطابق امام حمزہ عبدالمالک نے تلاوتِ قرآن پاک سے لوگوں کے دلوں کو منور کیا۔ بین المذاہب دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مرحوم کو زبردست خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ قبل ازیں عظیم باکسر محمد علی کا جسد خاکی جمعے کے روز اُن کے آبائی شہر پہنچا دیا گیا، جہاں اُن کی تدفین سے قبل اُن کے جنازے کو سڑکوں پر گھمایا گیا۔ انتظامیہ کے مطابق محمد علی کی میت گاڑی کو لوئی ویل، کینٹکی اور ویسٹ اینڈ کے مقام سے گزارا گیا، اس جگہ کو عام طور پر افریقی امریکی ٹاؤن کہا جاتا ہے اور اسی مقام پر محمد علی سینٹر نامی ایک عجائب گھر بھی موجود ہے۔ قومی قبرستان کیو ہل نیشنل سمینٹری کے مقام پر ان کی تدفین کردی گئی ہے۔ معروف باکسر نے اسلام قبول کرنے کے بعد ویت نام جنگ میں شمولیت کرنے سے انکار کردیا تھا، جس کے باعث وہ اپنے باکسنگ کیرئیر میں تین سال کے عرصے تک تنازع کا شکار رہے اور وہ گزشتہ دنوں 74 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ کے ایف سی ایم سینٹر کے باہر بین المذاہب دعائیہ تقریب ہوئی جس میں محمد علی کے ہزاروں مداح جمع ہوئے اور انہیں خراج تحسین پیش کیا جن میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور مزاحیہ اداکار بلی کریسٹل بھی شامل تھے۔ سال 2001ء میں فلم ’’علی‘‘ سے آسکر ایوارڈ جیتنے والے فنکار پل بیریئرز اور سابقہ ہیوی ویٹ چیمپئن لینوکس لیوس نے بھی انکی تدفین میں شرکت کی۔ ہزاروں افراد میں محمد علی کی استانی جو لوئس ویل کی رہائشی ہیں وہ اپنے شاگرد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پلے کارڈ اٹھائے کھڑی تھیں جس ’’ہمارا چیمپئین ہمارا ہیرو‘‘کے الفاظ درج تھے۔