منگل, 07 مئی 2024


پاکستان کے نامور فنکاروں کو 48 گھنٹوں میں ہندوستان چھوڑنے کی دھمکی

ایمز ٹی وی ( انٹرٹینمنٹ) انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق قوم پرست جماعت ایم این ایس چترا پت سنہا کے رکن امے کھوپکر نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’ہم پاکستانی اداکاروں اور آرٹسٹوں کو ہندوستان چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹوں کا وقت دیتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہوا تو ایم این ایس جماعت خود انہیں باہر نکال دے گی‘۔ اس وقت پاکستان کے کئی مقبول اداکار اور آرٹسٹ ہندوستان میں مختلف پراجیکٹس پر کام کررہے ہیں جن میں فواد خان، علی ظفر، ماورا حسین، عمران عباس، ماہرہ خان، گلوکار راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم شامل ہیں۔ اور کچھ روز قبل ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع بارہ مولہ کے قصبے اوڑی میں قائم ہندوستانی فوجی مرکز پر مسلح افراد کے نتیجے میں 18 فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔س واقعے کے فوری بعد ہندوستان نے حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے ہرزہ سرائی شروع کردی تھی جس کے بعد اب انتہا پسند جماعتیں پاکستانی فنکاروں کو بھی دھمکیاں دے رہی ہیں۔ اس سے پہلے بھی شیو سینا اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے پاکستانی گلوکاروں اور اداکاروں کو دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں جن میں معروف قوال غلام علی بھی شامل ہیں۔

اس سے قبل انتہا پسند تنظیم نے ماہرہ اور فواد خان کی آنے والی فلموں 'رئیس' اور 'اے دل ہے مشکل' کی پروموشن کی اجازت نہ دینے کی دھمکی بھی دی تھی۔ شیو سینا کے فلم ونگ چترا پتا سینا کے جنرل سیکریٹری اکشے برداپرکر کا کہنا تھا کہ، "ہم ہندوستانی ریاست مہاراشٹر کی سر زمین پر کسی پاکستانی اداکار، کرکٹر یا فنکار کو نہیں آنے دیں گے".

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment