جمعرات, 02 مئی 2024


سائنسدانوں کو بلند ترین لہروں کی تلاش


ایمز ٹی وی (سائنس و ٹیکنالوجی) دنیا بھر میں سمندری موجوں پر تختے کی مدد سے سفر کرنے والے افراد کو بلند ترین لہروں کی تلاش رہتی ہے اور اب اس کے لیے خلائی سائنس و ٹیکنالوجی سے مدد لی جارہی ہے۔ اس سے قبل پرتگال سے 80 میل دور لزبن کے ساحل کے پاس 78 فٹ بلند لہر دیکھی گئی تھی جو پانی کی دیوار کی مانند تھی اس پر گیرٹ مکنمارہ نے سرفنگ کی تھی۔
سرفر اینڈریو کاٹن نے خلائی ٹیکنالوجی کی مدد سے آئرلینڈ کے پاس دنیا کا ایک دلچسپ مقام دریافت کیا ہے جہاں غالباً دنیا کی سب سے بلند سمندری لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے سمندری ماہرین اور موسمیات دانوں سے بھی مدد لی ہے۔ اس کے تحت 2014 میں انہوں نے ریڈ بل نامی ایک فلم میں بلند ترین سمندری موج بھی دکھائی تھی۔ اینڈریو کے مطابق آئرلینڈ دنیا کا واحد مقام ہے جہاں 30 فٹ اونچی موجیں عام طور پر بنتی ہیںاور اگر حالات سازگار ہوں تو یہاں 60 فٹ بلند امواج بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ سمندری موجیں اس وقت بنتی ہیں جب تیز ہوا سمندری سطح سے گزرتی ہے اور اس طرح موج اونچی اور اونچی ہوتی جاتی ہے۔ اونچی لہر بننے کا انحصار ہوا کی شدت اور ان کے مستقل چلنے پر ہوتا ہے۔
آئرلینڈ کے پاس بحر اوقیانوس کا ایک ہموار حصہ ہے جہاں تیز ہواؤں سے اونچی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ یہاں ایک علاقہ مولاگمور بھی ہے جہاں عام حالات میں 49 فٹ بلند موجیں عام پیدا ہوتی ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی کے ماہرین نے 35 سال کا ڈیٹا حاصل کرکے بتایا ہے کہ آئرلینڈ بلند ترین امواج کا مرکز ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment