جمعہ, 26 اپریل 2024


Virtual Worldسے ذہنی بیماریوں کا خطرہ

ایمز ٹی وی ﴿سائنس اینڈ ٹیکنالوجی﴾ ٹیکنالوجی کے ڈیولپمنٹ نے جہاں لوگوں کی زندگی آسان اور فاصلے کے احساس کو کم کروایا ہے، وہیں اس کے وسیع مہلک اثرات بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں. لوگ اب بریک فاسٹ، لنچ، ڈنر یا ڈرائیو کرتے ہوئے بھی زیادہ تر وقت اپنے smartphone اور دیگر گیجیٹس پر مصروف نظر آتے ہیں. اس سے لوگ نہ صرف لوگوں سے دور، بلکہ ذہنی بیماریوں کے شکار بھی ہو رہے ہیں. 

 

چلڈرن ہیلتھ کے ماہر اورJK Lone Hospital کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اشوک گپتا کا کہنا ہے کہ بڑھتے Digitalization کا اثر سب سے زیادہ بچوں پر پڑ رہا ہے. وہ اپنے قیمتی وقت کے تین سے چار گھنٹے صرف فیس بک، ٹویٹر جیسی سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ اور پیغام رسانی پر خراب کر رہے ہیں.

 

ڈاکٹر گپتا نے بتایا کہ سائبر فوبیا کی وجہ سے اب بچوں کی کھانے پینے کی عادت بھی بدل گئی ہے. عموما دیکھنے میں آ رہا ہے کہ بچے چیٹنگ کرنے یا سوشل نیٹ ورکنگ کی وجہ سے وقت پر کھانا پینا بھی بھول جاتے ہیں، جس سے ان کی فیزیکل ہیلتھ پر اثر پڑتا ہے.

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment