ھفتہ, 18 مئی 2024


خوراک دماغ پر کیا اثرات مرتب کرتی ہے؟

ایمزٹی وی(صحت)دماغ کا زیادہ حصہ چربی پر مشتمل ہوتا ہے اگر آپ دماغ کا جائزہ لیں، تو معلوم ہو گا کہ بیشتر حصہ لپیڈز (چربی) پر مشتمل ہے ۔ باقی حصہ گلوکوز، امائنو ایسڈز، پروٹین اور دیگر اجزا سے بنتا ہے ۔ اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے صحت بخش غذا کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے گریاں، بیج اور مچھلی وغیرہ ۔ ان غذاؤں میں ہی فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو دماغ میں نئے خلیات کی تشکیل اور انھیں برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں ۔ اسی طرح یہ دماغی تنزلی کی روک تھام میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں ۔

جو آپ کھاتے ہیں وہ نیند پر اثرات مرتب کرتا ہے اگر آپ رات کو ذہنی طور پر خود کو ہوشیار یا دوپہر کو کھانے کے بعد غنودگی محسوس کر رہے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ آپ کا دماغ آپ کی خوراک سے خوش نہیں ۔ بھاری اور چربی سے بھرپور غذا کا سونے سے قبل استعمال کیا جائے، تو جسم کے لیے اسے ہضم کرنے کے لیے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔ اسی طرح کولڈ ڈرنکس اور گرم مشروبات میں موجود کیفین بھی نیند کو دور بھگاتی ہے۔

جنک فوڈ میں موجود ٹرانس فیٹس دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ طبی محققین کے مطابق یہ ٹرانس فیٹس یادداشت سے محرومی کا عمل بڑھا سکتے ہیں اور جو لوگ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان کے دماغ کا حجم بھی چھوٹا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ کھانے کا جذبات پر اثر ایک تحقیق کے مطابق خوشگوار مزاج اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، میگنیشم اور ٹرپٹوفان (امائنو ایسڈ کی ایک قسم) سمیت وٹامن بی سے بھرپور غذا کے استعمال میں تعلق موجود ہے۔ پھل، سبزیاں، پروٹین وغیرہ پر مشتمل غذا کا استعمال اور زیادہ پانی پینا مزاج پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس کے مقابلے میں زیادہ میٹھی غذائیں مزاج کو چڑچڑا بناتی ہیں، جس کی وجہ بلڈ شوگر لیول کا دماغ میں بڑھ جانا ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment