منگل, 30 اپریل 2024


امریکا میں قاتل کو سزائے موت دے دی گئی۔

 

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک): امریکی عدالت نے دوہرے قتل میں ملوث مجرم کو سزائے موت کا فیصلہ  سنایا۔ جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے  زہریلا انجیکشن لگا کر مجرم کی زندگی کا خاتمہ کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  امریکی ریاست جوریا کی مقامی عدالت نے 2 افراد کے قتل میں ملوث54 سالہ مجرم کو سزائے موت دینے کا حکم دیا جس پر مجرم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ 54 سالہ وارن ہل ذہنی مریض ہے  اس لئے قانون کے مطابق سزائے موت نہیں دی جاسکتی جب کہ ڈاکٹروں نے بھی ہل کے ذہنی مریض ہونے کی تصدیق کی تاہم عدالت نے استدعا مسترد کردیا۔ جیل خانہ جات کی ترجمان کے مطابق  وارن ہل کو عدالتی احکامات کی روشنی میں  مقامی وقت کے مطابق  رات 7 بجکر 55 منٹ پر زہریلا انجیکشن لگا کر اس کی زندگی کا خاتمہ کردیا گیا۔

دوسری جانب  ،وکلا، یورپی یونین ، ڈاکٹرزاور معتبر شخصیات جس میں سابق امریکی صدر جمی کارٹر بھی شامل ہیں نے وارن ہل کی معافی کی عدالت سے درخواست کی  تھی جب کہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے بعدجمی ہل کے وکیل کا کہنا تھا کہ سزائے موت پر عملدرآمد مکروہ فعل ہے اور وارن ہل کی موت ریاستی قوانین پر سیاہ دھبہ ہے۔

واضح رہے کہ وارن ہل  پر 1990 میں اپنی محبوبہ اور اس کے ہمنوا کو قتل کرنے کا الزام تھا اور جرم ثابت ہونے پر اسے سزائے موت دی گئی تھی تاہم متعدد باراس کی اپیلوں پر اسے سزائے موت نہیں دی جاسکی تھی جب کہ   امریکا کے قانون کے مطابق  بھی  ذہنی مریض مجرم کو سزائے موت دینا ممنوع ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment