ایمز ٹی وی(بیجنگ) دنیا بھر میں بڑے بڑے فراڈ ہوتے رہتے ہیں لیکن چین میں ایک شخص نے اتنا بڑا فراڈ کیا کہ اسے صدی کا سب سے بڑا فراڈ کہاجارہا ہے۔
چینی صوبے جینگ جیانگ میں لِن نامی شخص نے درخت کا ایک تنا صرف 200چینی ین (3000روپے) میں خریدا اور اسے چکر بازی کے ساتھ 1.68چینی ین (اڑھائی کروڑروپے) میں فروخت کردیا۔یہ درخت بیچتے ہوئے اس نے بتایا کہ یہ ایک انتہائی قیمتی (Phoebe zhennan)کی قسم ہے جو کہ صرف جیوزاو، ہوبائی اور سیچوان صوبوں کے جنگلوں میں پایا جاتا ہے۔ اس درخت کی لکڑی کو صرف وہ لوگ استعمال کرسکتے ہیں
جو بہت امیر کبیر ہوں اور ماضی میں اسے چینی بادشاہ ہی خریدسکتے تھے۔ کہاجاتا ہے کہ اس لکڑی سے ماضی میں ’مینگ‘حکومت کے باشاہوں کے تاج اور بیڈروم کے فرنیچر بنائے جاتے تھے۔موجودہ دور میں یہ درخت انتہائی قیمتی خزانہ سمجھا جاتا ہے اور اسے خوش قسمتی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔لِن نے ایک جعلی سرٹیفکیٹ بنوایا جس میں بتایا گیا کہ یہ درختPhoebe zhennanہے اور یہ انتہائی بیش قیمت ہے۔ خریدار نے خوشی خوشی یہ درخت خریدا اور قیمت ادا کرنے کے بعد ایک Phoebe zhennanماہر کے پاس لے کرگیا تو اسے علم ہوا کہ وہ تو لُٹ چکا ہے۔خریدار نے لِن سے رابطہ کیا تو وہ رفو چکر ہوچکا تھا لیکن خوش قسمتی سے پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے