جمعہ, 26 اپریل 2024


خواتین پورے چہرے کو ڈھانپ نہیں سکیں گی، ڈنمارک

 

ایمز ٹی وی(کوپن ہیگن) ڈنمارک میں خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی کے قانون کا اطلاق آج سے ہوگا، مسلمان خواتین نے پابندی کیخلاف احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ڈنمارک میں عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کا اطلاق آج سے ہوگا، نقاب پر پابندی کے باعث اب خواتین پورے چہرے کو ڈھانپ نہیں سکیں گی تاہم سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی کیونکہ یہ بعض مذاہب کی روایت ہے۔
قانون کے مطابق عوامی مقامات پر نقاب پہنے والی خواتین کو 150 ڈالر کا جرمانہ دینا ہوگا۔
خواتین کا کہنا ہے کہ نقاب پہننا ہمارا حق کوئی ہمیں روک نہیں سکتا، ہم خواتین باہمت اور آزاد ہیں، یہ ہمارا حق ہے کہ ہم جو چاہیں پہنے، ہم نقاب پہننا نہیں چھوڑ سکتے، یہ ہماری شناخت ہے، اس لئے اس قسم کے ہتھکنڈوں اور امتیازی سلوک سے سیاستدانوں یا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
یاد رہے مئی میں ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے تھے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے پابندی کو مذہبی اور شخصی آزادی کے منافی قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم میں اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اور اب ڈنمارک بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment