ھفتہ, 04 مئی 2024


بجٹ میں تعلیم صحت اور امن پر خصوصی توجہ دی جائے، اپوزیشن ارکان سندھ

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک ) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں ن لیگ، فنکشنل لیگ اور تحریک انصاف کے ارکان نے کہا ہے کہ سندھ کا آئندہ مالی سال کا بجٹ گزشتہ بجٹ کی طرح روایتی ہوگا۔ سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فنکشنل لیگ کے نند کمار اور مہتاب اکبر راشدی، ن لیگ کے شفیع جاموٹ، تحریک انصاف کی ڈاکٹر سیما ضیاء اور دیگر نے کہا کہ سندھ حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ عوام کو ریلیف ملے اور وہ بہتر زندگی بسر کرنے کے قابل ہوسکیں۔ اپوزیشن ارکان سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ تعلیم، صحت، امن، بنیادی ڈھانچے ، زراعت اور توانائی کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ صوبائی اور ضلعی محکموں میں گھوسٹ ملازمین کے خاتمے کی پالیسی بنائی جائے اور ملازمین کی تصدیق کیلئے بائیو میٹرک نظام رائج کیا جائے ۔ بجٹ کے حوالے سے مختلف امور پر نظر رکھنے اور تجاویز مرتب کرنے کیلئے مسلم لیگ ن، تحریک انصاف اور فنکشنل لیگ نے کمیٹی قائم کی ہے ، جس میں پی ٹی آئی کے ثمر علی خان، فنکشنل لیگ کی مہتاب اکبر راشدی اور ن لیگ کے شفیع جاموٹ شامل ہونگے ۔ یہ کمیٹی بجٹ تجاویز اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اپنی تجاویز حکومت کو پیش کریگی۔ فنکشنل لیگ کے نند کمار نے کہا کہ ایم کیو ایم کو اپوزیشن نہیں مانتے ، وہ حکومت کی بی ٹیم ہے ، سندھ میں سب سے بڑا مسئلہ پینے کے صاف پانی کا ہے ، لوگ آلودہ پانی پی پی کر بیمار ہو رہے ہیں، صحت، تعلیم اور توانائی کے شعبوں پر کبھی توجہ نہیں دی گئی۔ مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ سندھ کے رواں مالی سال کے بجٹ میں فنڈز کے اجرا اور اخراجات میں 50 فیصد کا فرق ہے ۔ بجٹ کو عوامی بنایا جائے اور غیر ضروری اخراجات کم کیے جائیں۔ ڈاکٹرسیما ضیاء نے کہا کہ سندھ کے ہرسرکاری محکمے میں اضافی بھرتیوں کے باعث بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں پر خرچ ہوجاتا ہے ۔ کراچی واٹربورڈ میں بھی اضافی عملہ اور گھوسٹ ملازمین ہیں۔ حکومت ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرکے گڈ گورننس کو یقینی بنائے ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment