پیر, 06 مئی 2024


پاکستان، ہندوستان شنگھائی تعاون کی تنظیم میں شامل

ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے اعلان کیا کہ ہندوستان اور پاکستان شنگھائی تعاون کی تنظیم (ایس سی او) میں شامل ہوجائیں گے۔ یہ گروپ وسطی ایشیا کی سابق سوویت ریاستوں کے بشمول روس اور چین پر مشتمل ہے۔ یاد رہے کہ ایس سی او کی پندرہویں سربراہی کانفرنس کے موقع پر اس کی ریاستوں کے سربراہوں کی کونسل نے پاکستان کی مکمل رکنیت کی منظوری دی تھی۔ اس تنظیم کے 2001ء میں تشکیل پانے کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ روس اس کو توسیع دینا چاہتا ہے، تاکہ اسے مغربی اتحادوں کے مدمقابل لایا جاسکے۔ اس گروپ میں ہندوستان کو رکنیت کی ممکنہ پیشکش سے اس کو وسطی ایشیا میں توانائی کے وسائل تک بہترین رسائی کے مواقع فراہم ہوں گے۔ روس کے صدر پیوٹن نے سالانہ سربراہی کانفرنس کے موقع پر ہندوستان اور پاکستان کی رکنیت منظور کیے جانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس کو مبصر کا درجہ حاصل ہوگا، افغانستان، ایران اور منگولیا کی شمولیت جبکہ آذربائیجان، آرمینیا، کمبوڈیا اور نیپال کا بطور ’’مذاکراتی شراکت دار‘‘ کے خیرمقدم کیا جائے گا۔ روسی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون کی تنظیم نے امید ظاہر کی کہ ایران بھی جلد اس تنظیم کا رکن بن جائے گا، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ تہران کو اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے کے لیے ایک بین الاقوامی معاہدے تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان سے پھوٹنے والے بعض ایسے بڑے خطرات جن سے اس خطے کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کو بیان کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن نے خودساختہ اسلامک اسٹیٹ گروپ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے پر رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے اور وہ افغانستان سے منشیات کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر تیار ہیں۔ روسی صدر نے معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے منصوبوں کے بارے میں بھی بات کی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment