جمعہ, 03 مئی 2024

سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے پر اظہار افسوس کیا ہے۔سابق صدر پرویز مشرف کا عدالتی بیان پر افسوس کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہنا ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد سنگین غداری کیس سے متعلق عدالت کی جانب سے دیئے گئے فیصلے پر ردِ عمل دیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ  پرویز مشرف نے عدالتی فیصلےکی اطلاع ٹی وی چینلز پر سنی جس پر انہوں نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔آل پاکستان مسلم لیگ( اے پی ایم ایل) کے مقامی رہنماؤں نے بھی عدالتی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

رہنما اے پی ایم ایل ملک مبشر کا عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ فیصلہ سنانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، فیصلہ یک طرفہ ہے، پارٹی کو انتہائی افسوس ہے۔

رہنما اے پی ایم ایل نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت انتہائی ناساز ہے وہ  اپنے وکلاء سے صلح مشورے کے بعد ردعمل دیں گے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں پرویز مشرف کو سزائے موت سناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔

اسلام آباد: خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو پرویز مشرف کو 5 دسمبر تک بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دے دیا۔

سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت ہوئی۔ خصوصی عدالت نے تحریری جواب جمع نہ کرانے پراظہار برہمی کیا۔ سرکاری وکیل نے موقف اختیارکیا کہ ہم نے پرویزمشرف کی بریت کی درخواست دائرکررکھی ہے۔

 سماعت کے دوران جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے ریمارکس دیئے کہ ہم ہائی کورٹ کے فیصلے پرکوئی تبصرہ نہیں کریں گے، آپ نے ہمارے احکامات نہیں پڑھے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ہم صرف سپریم کورٹ کے احکامات کے پابند ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 5 دسمبرتک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ 5 دسمبرکو پراسیکیویشن ٹیم پوری تیاری کے ساتھ پیش ہو، اس کے بعد التواء نہیں دیں گے، پرویز مشرف 5 دسمبر سے قبل کسی بھی دن اپنا بیان ریکارڈ کراسکتے ہیں۔
 
واضح رہے کہ خصوصی عدالت پرویزمشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا محفوظ فیصلہ آج سنانے والی تھی لیکن گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنانے سے روکنے کی حکومت کی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کو سابق صدر کے خلاف کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا۔

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے حکومت کی درخواست پر سابق صدر پرویز مشرف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیدیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دیدیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ درخواست پر آج سماعت کرے گا، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔

 حکومت نے سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، وزارت داخلہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پرویز مشرف کو صفائی کا موقع ملنے تک خصوصی عدالت کو کارروائی سے روکا جائے اور خصوصی عدالت کا غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم نامہ بھی معطل کیا جائے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نئی پراسیکیوشن ٹیم تعینات کرنے تک خصوصی عدالت کو کارروائی سے روکا جائے۔
 
واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ 19 نومبر کو محفوظ کیا تھا جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دے دی گئی۔
 
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دی گئی۔
 
وفاقی کابینہ نے کالا دھن سفید کرنے کی اجازت سے متعلق ایمنسٹی اسکیم کیلئے ایسٹ ڈیکلیئریشن آرڈیننس 2019 کی منظوری دے دی۔ اب 21 مئی تک ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا باضابطہ اعلان ہوگا جب کہ صدارتی آرڈیننس کےذریعے اس اسکیم کو نافذ کیا جائے گا۔
اجلاس میں کابینہ کوملکی موجودہ نظام تعلیم سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی جب کہ مدارس کوقومی دھارے میں لانے سے متعلق پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
 
وفاقی کابینہ نے چین کی جانب سے انسداد منشیات کے لیے عطیہ کردہ سامان پرڈیوٹی کی چھوٹ کے معاملہ پر بھی غور کیا اور نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی اورمصرکے نشینل مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی دی گئی۔
 
کابینہ اجلاس میں اضافی حج کوٹے جبکہ کراچی اورکوئٹہ کی خصوصی عدالت برائے انسداد منشیات کے ججوں کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی۔
 
کابینہ کی جانب سے قومی ائیرلائین کے چارٹراورائیریل ورک لائسنس کی تجدید پرغور کیا گیا اوربیرون ملک قید پاکستانیوں کو قونصلر رسائی پالیسی کے معاملہ پر بھی گفتگو کی گئی۔
 
 
اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا سامنا کرنے کیلئے یکم مئی کو پاکستان آئیں گے۔
 
میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے کہا ہے کہ سابق صدرپرویز مشرف نے سنگین غداری کیس کا سامنا کرنے کیلئے یکم مئی کو پاکستان آنے کافیصلہ کیا ہے ، سابق صدر کے وکیل کے مطابق پرویز مشرف اپنی رہائشگاہ چک شہزاد میں قیام کریں گے جہاں استقبال کی تیاریاں اور انتظامات جاری ہیں۔وکیل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ سابق صدر کی صحت خراب ہے اوران کی صحت میں روزانہ کی بنیادوں پر اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے،سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ 2 مئی کو خصوصی عدالت میں پیش ہونے کےلئے پرویز مشرف پر عزم ہیں جبکہ ان کے اہلخانہ نے بھی واپسی کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے کہاکہ وطن واپسی کنفرم ہونے پر خصوصی عدالت میں سکیورٹی کیلئے درخواست دائر کی جائے گی ۔
 
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سنگین غداری کا مقدمہ منطقی انجام تک پہنچانے کے معاملہ پر 5صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سنگین غداری کے جرم سے بڑا جرم کوئی نہیں ہو سکتا۔ 2014 سے اب تک ملزم کی غیر موجودگی کے باعث مقدمے کو طوالت دی گئی جس پر تشویش ہے۔
 
عدالت کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کے ٹرائل میں تاخیر سے متعلق رجسٹرار خصوصی عدالت کا جواب افسوسناک ہے۔ پاکستان کے ہر شہری پر آئین پاکستان پر عمل کرنا لازم ہے،کسی ملزم کی بیماری یا غیر حاضری کے باعث ٹرائل روکا نہیں جا سکتا۔عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا تھا کہ خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف غیر حاضری کی صورت ٹرائل کو شق 9 کے تحت آگے بڑھائے۔
راولپنڈی : کرنسی اسمگلنگ کیس میں ایان علی کے خلاف جائیداد ضبطگی کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ان کا کراچی میں فلیٹ بحق سرکار ضبط کرلیا گیا ہے اور نیلامی کے احکامات بھی جاری کردیئے ہیں۔
 
تفصیلات کے مطابق کرنسی اسمگلنگ کیس میں مفرور ماڈل گرل ایان علی کے خلاف جائیداد ضبطگی کی کارروائی کرتے ہوِئے کراچی میں ماڈل گرل کا فلیٹ بحق سرکار ضبط کر لیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی ساوتھ نے کسٹم عدالت راولپنڈی میں رپورٹ جمع کروائی.
 
جس کے مطابق آیان علی کا فلیٹ نمبر 804ضبط کر لیا گیا ہے اور کسٹمز کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے فلیٹ کی نیلامی کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ پراسیکیوٹر کسٹمز کے مطابق فلیٹ کی نیلامی سے حاصل رقم سرکاری خزانے میں جمع ہوگی۔
 
یاد رہے 9 مارچ کو کسٹم عدالت نے پیش نہ ہونے پر ایان علی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے تھے، جس کے بعد ایان علی نے وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے داعش کے کارکن کو جلسے کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے پر ایک سال تک مفت تعلیم دینے کا حکم دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اصغر خان نے چکوال میں کالعدم تنظیم داعش کے کارکن انعام الحق کو مسلم لیگ کے جلسے کو بم سے اڑانے کی تحریری دھمکی دینے کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ایک سال تک مقامی ہائی اسکول میں مفت تعلیم دینے کا حکم دیا ہے، یہ فیصلہ ملزم کے کم عمر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے پر نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے دیا گیا، ایک سال بعد ہیڈ ماسٹر کی طرف سے اچھی چال چلن کے سرٹیفکیٹ پر ملزم کو چھوٹ دے دی جائے گی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان انسداد دہشتگردی کی عدالت کے حکم پر پیش ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف ایس ایس پی تشدد کیس سمیت چار مقدمات کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیئرمین تحریک انصاف اوران کے وکیل بابراعوان کے بجائے معاون وکیل شاہد گوندل پیش ہوئے۔ فاضل جج نے عمران خان اور ان کے وکیل کو فوری طلب کرتے ہوئے سماعت دن 12 بجے تک ملتوی کردی۔ عدالتی حکم پر عمران خان مقررہ وقت پر عدالت میں پیش ہوگئے۔
واضح رہے کہ عدالت نے 13 دسمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت میں 2 جنوری تک کی توسیع دی تھی۔
 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) ضلعی انتظامیہ نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں ڈلوانے پر غور شروع کردیا اور اس سلسلے میں انتظامیہ وزارت داخلہ سے جلد رجوع کرے گی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے طاہر القادری کے خلاف تمام مقدمات اور عدالتی کارروائی کی رپورٹ مرتب کرلی ہے، ذرائع کا کہنا ہے رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف 5 مقدمات درج ہیں، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے طاہر القادری کے دائمی وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں، خصوصی عدالت نے طاہر القادری کی جائیداد قرق کرنے کا حکم جاری کررکھاہے جب کہ تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمات میں پی ٹی آئی کے عمران خان ضمانت کروا چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تاحال ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع نہیں کیا جب کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں ڈلوانے پر غور شروع کردیا اور اس سلسلے میں انتظامیہ وزارت داخلہ سے جلد رجوع کرے گی۔

 

 

ایمز ٹی وی(ہری پور)انسداد دہشت گردی عدالت میں مشال خان قتل کیس کی سماعت سینٹرل جیل ہری پور ایبٹ آباد میں ہوئی ، سماعت کے دوران مشال خان قتل کیس میں مزید پانچ گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئےبعد ازاں سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ 19 ستمبر کوہونے والی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مشال خان قتل کیس میں گرفتار 57 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تھی، جب کہ جج فضل سبحان نے دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد 17 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کیس کو مرکزی جیل ہری پور منتقل کرنے کا حکم دیاتھا۔
مردان یونیورسٹی کے طالبعلم مشال خان کو رواں سال 13 اپریل کو مشتعل ہجوم نے تشدد اور فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا ، ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ مبینہ طور پر توہین مذہب کے مرتکب ہوئے ہیں لیکن مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تفتیش کے دوران ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے۔

 

Page 1 of 2