ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ریفرنسز پر تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق ریفرنسز کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران اکرم شیخ کی ناسازی طبیعت کے باعث عدم حاضری پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جب ریفرنسز کو آگے نہیں بڑھانا چاہتے تو پھرواپس لے لیں، سیاست دان عدالت سے باہر جاکر ہمارے خلاف بیانات دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کیس سننا ہی نہیں چاہتے اور ہم حکومت سے مل گئے ہیں، کسی کے حق میں فیصلہ آئے تو کہا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن آزاد ہے اور اگر فیصلہ برعکس ہوتو ہم پر تنقید کی جاتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے ارکان نے ریمارکس دیئےکہ سیاست دان سمجھتے ہیں ہمارے خلاف بیان دے کر ہم پر دباؤ ڈال لیں گے، وہ جس ادارے سے انصاف چاہتے ہیں اسی پر دباؤ بھی ڈالنا چاہتےہیں اگر سیاست چمکانی ہے تو ہمارے خلاف بیانات دیتے رہیں، الیکشن کمیشن کسی کے بیانات سے دباؤ میں نہیں آئے گا۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ جب سے میں اس عہدے پر آیا ہوں پی ٹی آئی اثاثہ جات کیس ہائی کورٹ میں ہونے کے باعث زیر التوا ہے تو کیا اس کا مطلب یہ سمجھا جائے کہ ہم کیس سننا نہیں چاہتے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیرترین کے خلاف ریفرنسز پر سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی۔