ھفتہ, 27 اپریل 2024


پنچایت کے فیصلے نے ایک اورحوا کی بیٹی کو داؤ پرلگادیا

 

ایمزٹی وی (لاہور)پنچایت نے لومیرج کے بدلے لڑکے کی20 سالہ بہن کا نکاح لڑکی کے 60 سالہ والد سے پڑھادیا تفصیلات کے مطابق نواحی چک 74 ڈبلیو بی کے محنت کش محمد نواز کے بیٹے محمد صابر نے گزشتہ ماہ زمیندار ذوالفقار ہنجرا کی 18 سالہ بیٹی نگینہ کو بھگا کر پسند کی شادی کرلی، علم ہونے پر محمد نواز بیوی بیٹیوں کو لے کر روپوش ہوگیا جبکہ زمیندار نے صابر کے بھائی، بہن، ماموں سمیت 8 افراد کے خلاف پولیس تھانہ ٹھینگی میں اغواءکا مقدمہ درج کرادیا، بعدازاں اس سلسلہ میں نمبردار محمد یوسف کی سربراہی میں پنچایت ہوئی جس نے صابر کی 20 سالہ بہن کا نکاح 60 سالہ زمیندار ذوالفقار سے پڑھادیا جبکہ 20 اگست کو رخصتی کی تاریخ مقرر کردی۔ گزشتہ روز متاثرہ نسین نے والدہ نوراں بی بی، بھائی وسیم شہزاد اور وکیل شیخ فضل الرحمن کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پنچایت نے مسئلہ حل کرنے کے بہانے انہیں بلایا اور زبردستی نکاح نامہ پر انگوٹھے لگوادئیے، نسرین نے کہا کہ اگر اسے انصاف نہ ملا تو وہ خود کشی کرلے گی جس کی ذمہ داری حکام پر ہوگی۔ اس سلسلہ میں نکاح رجسٹرار نے رابطہ پر بتایا کہ مولوی نے نکاح نامہ رجسٹرڈ کرنے کے لئے دیا تھا لیکن میں نے اندراج نہیں کیا اگر رخصتی ہوگی تو اندراج کروں گا۔ 20 سالہ لڑکی کے 60 الہ شخص سے نکاح کی اطلاع پر ڈی پی او وہاڑی عمر سعید ملک خود 74 ڈبلیو بی موقع پر پہنچ گئے اور مبینہ طور پر شادی کرنے والے شخص ذوالفقار ہنجرا کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ ذوالفقار نے پولیس کو ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ اس نے کوئی زبردستی نہیں کی، نسرین کے باپ محمد نواز نے برادری میں رضامندی سے نسرین کا رشتہ دیا ہے، کوئی پنچایت نہیں ہوئی ہے جبکہ ڈی پی او عمر سعید ملک نے بتایا کہ اگر پنچایت کا معاملہ پایا گیات و کسی کو معافی نہیں ملے گی اور غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔معلوم ہوا ہے نمبردار یوسف ہنجرا جو کہ سرپنچ تھا کے پاس دونوں گھروں کے 5,5لاکھ کے سٹامپ پیپرز بھی ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment