منگل, 05 نومبر 2024


پرائیویٹ اسکولوں میں 10 فیصد مفت تعلیم حاصل کرنےوالےطلبہ کاڈیٹاعدالت میں جمع کروایاگیا

کراچی: سندھ بھر کے پرائیویٹ اسکولوں میں 10 فیصد مفت تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا ڈیٹا عدالت میں جمع کروایاگیا

ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈائر یکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشز سندھ رفعیہ جاوید نے سندھ بھر کے 353 نجی اسکولوں کا % 10 مفت تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا ڈیٹا سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروادیا۔

رپورٹ کے مطابق ان اسکولوں میں 102313طلبہ زیر تعلیم ہیں جن میں 10342طلبہ کو مفت تعلیم دی جارہی ہے ، اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں 302اسکولوں کا ڈیٹا جمع کروایا گیاتھا جس کے مطابق ان اسکولوں میں 124712 طلبہ تعلیم حاصل کررہے تھے اور ان میں 14693طلبہ کو سندھ رائٹ آف فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشنل ایکٹ 2013کیے رولز 3 کے تحت مفت تعلیم فراہم کی جارہی تھی ، اس کے علاوہ تقریبا 500 طلبہ طالبات کو ان کے والدین کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ میں فیس رعایت کے حوالے سے رابطہ کرنے پر مختلف اسکولوں میں 50 فیصد تک رعایت دلوائی گئی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ نے اسکولوں کی جانب سے فراہم کردہ ڈیٹا کی طلبہ کے والدین سے ان کے فون نمبرز پر تصدیق کی،

معائنہ ٹیموں نے بھی ان ڈیٹا کی تصدیق اسکولوں کے دورہ کے دوران اسکول کے ریکارڈ اور طلبہ سے بھی کی جسے درست پایا گیاتمام نجی اسکولوں کی رجسٹریشن اور ان کی تجدید کے عمل کو دس فیصد فری شپ کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے ایسے اسکولز جو طلبہ کو دس فیصد مفت تعلیم فراہم نہیں کر رہے ان کی نا تو رجسٹریشن کی جارہی ہے نا ہی اس کی تجدیدکی جارہی ہےایسے اسکولز جو مندرجہ بالا ایکٹ پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کر رہے ہیں ان کے خلاف قانون کی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے اور ایسے اسکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بلکل درست ڈیٹا ڈائریکٹوریٹ کو فراہم کریں کیونکہ سندھ کے ہر ایک اسکول کی فرانزک آڈٹ کے ذریعے % 10 فری شپ کے ڈیٹا کی تصدیق کروائی جائے گی اور اگر کوئی اسکول رول 3 پرعملدرآمد نہیں کررہا تو اس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے۔

عدالت نے ایڈیشنل ڈائیریکٹر رجسٹریشن کو پابند کیا تھا کہ وہ ہر ماہ کی پانچ تاریخ کو فیصلہ پر عملدرآمد کی رپورٹ کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرار کے توسط سے جمع کروائیں لہذا تمام نجی تعلیمی اداروں کو خط کے ذریعے عدالت کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے عملدرآمد کے لئے پابند کیا گیا ہے تاکہ مقررہ تاریخ پر عدالت میں ڈیٹا جمع کرواسکیں ، اس سلسلے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment