ھفتہ, 04 مئی 2024


شراب كےكاروبار كے خلاف اپیلیں باقاعدہ سماعت كے لیے منظور

 

ایمزٹی وی(کراچی) سپریم کورٹ نے شراب كے ہر قسم كے كاروبار پر پابندی عائد كرنے كے سندھ ہائی كورٹ كے فیصلے كے خلاف اپیلوں كو باقاعدہ سماعت كے لیے منظور كرتے ہوئے فریقین كو نوٹس جاری كردیئے۔

جسٹس ثاقب نثار كی سربراہی میں تین ركنی بینچ نے لائسنس یافتہ شراب كی دكانیں بند كرنے كے سندھ ہائی كورٹ كے فیصلے كے خلاف متاثرہ ڈیلروں كی درخواستوں كی سماعت كی تو وكیل شاہد حامد نے عدالت كو بتایا كہ غیر مسلم مذہبی اقلیتوں كے لیے خاص تہواروں پر حدود آرڈیننس كے تحت شراب كی فروخت كی اجازت ہے جس كے لیے خصوصی لائسنس جاری كیے جاتے ہیں۔ انہوں نے كہا سندھ ہائی كورٹ نے لائسنس یافتہ دكانوں كو بند كرنے كا حكم دے كر مذہبی اقلیتوں كو ان كے قانونی حق سے محروم كردیا ہے۔

جسٹس خلجی عارف حسین نے كہا مذہبی تہوار تو چند مخصوص ایام میں ہوتے ہیں لیكن شراب بیچنے كا كاروبار تو سارا سال چلتا رہتا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ غیر مسلموں كوشراب كی فروخت كے كچھ قواعد ہونے چاہئیں جس کے جواب میں شاہد حامد نے كہا كہ محرم، رمضان اور جمعہ كے دن دكانیں بند ہوتی ہیں اور خصوصی پرمٹ پر شراب بیچی جاتی ہے۔ فاضل وكیل نے مؤقف اپنایا كہ درخواست گزاروں كو سنے بغیر فیصلہ دیا گیا، ہائی كورٹ كا فیصلہ سپریم كورٹ كے فیصلوں سے متصادم ہے۔

عدالت كے سوال پر انہوں نے بتایا كہ ملك میں شراب كے تین كارخانے مری، كوئٹہ اور كراچی میں قائم ہیں اور ہائی كورٹ نے شراب بنانے كے كارخانوں كے مالكان كو نوٹس جاری نہیں كیا تھا۔عدالت نے اٹارنی جنرل، محكمہ ایكسائز اور حكومت سندھ كو نوٹس جاری كرتے ہوئے مزید سماعت اگلے ہفتے تك ملتوی كردی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment