ایمز ٹی وی (کراچی) سندھ اسمبلی میں خاتون ممبر کے خلاف نازیبا الفاظ اور معنی خیز جملے استعمال کرنے پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی کی نصرت سحر عباسی سے شدید جھڑپ کے بعد ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے نازیبا الفاظ کارروائی سے حذف کرا
دئیے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر برائے ورکس اینڈ سروسز سے ایک سوال کیا گیا جس کا جواب اردو میں دینے لگے تو سپیکر سندھ اسمبلی نے انہیں انگریزی میں جواب دینے کی ہدایت کی تاہم امداد پتافی انگریزی زبان پر عبور نہ ہونے کے باعث ”گلابی انگریزی“ بولنے لگے جس پر اپوزیشن ممبر اور مسلم لیگ فنکشنل کی رہنماءنصرت سحر عباسی نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ بات یہیں پر ختم نہ ہوئی بلکہ امداد پتافی نے بھی ترکی بہ ترکی دیتے ہوئے کہا کہ آپ تو ”ڈرامہ
کوئین“ ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے مداخلت کی تو امداد پتافی نے کہا کہ نصرت سحر عباسی مجھے ٹیوشن نہیں پڑھاتیں اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے معنی خیز جملہ بھی ادا کیا اور کہا کہ میرے چیمبر میں آ جائیں تو پڑھ کر سنا دوں گا۔ امداد پتافی کی جانب سے ایسا کہے جانے پر نصرت سحر عباسی نے شدید احتجاج کیا اور ایوان میں بھی ہنگامہ آرائی ہوئی۔
نصرت سحر عباسی ڈائس پر کھڑی ہو گئیں اور کہا کہ امداد پتافی اخلاقیات کی حدود پار کر گئے، وہ اپنی ماﺅں بہنوں کے سامنے ایسے الفاظ استعمال کریں اور انہیں اپنے چیمبر میں بلائیں۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے خاتون ممبر کو تنگ نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نازیبا الفاظ کارروائی سے حذف کرا دیئے۔