پیر, 06 مئی 2024


سندھ احتساب بل پر مذاکرات ناکام

ایمز ٹی وی (کراچی) گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں شریک حزب اختلاف کی تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے مجوزہ احتساب بل کی سخت مخالفت کی اور واضح کیا کہ وہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی مذکورہ بل کی مخالفت کرینگے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بل کی مخالفت کرنا ان کا جمہوری حق ہے، انھوں نے یہ اجلاس اپوزیشن جماعتوں کو بل پر اعتماد میں لینے کے لیے بلایا تھا۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن، ایم کیوایم کے سید سردار احمد، مسلم لیگ (فنکشنل) کے نند کمار اور مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی رہنما حاجی شفیع جاموٹ نے شرکت کی۔
ادھر پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کا کہناہے کہ پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ وزیراعلیٰ کی معاونت کیلیے صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو اجلاس میں موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اور ان کی لیگل ٹیم کرپشن کے خاتمے کے اقدامات پر یقین رکھتی ہے، 18ویں آئینی ترمیم کے تحت یہ صوبائی سبجیکٹ ہے، پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں احساب بل متعارف کرایا جائیگا، مجوزہ احتساب قانون کے تحت چیئرمین کی تعیناتی صوبائی اسمبلی کے ذریعے ہوگی جبکہ ڈائریکٹر جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل کی تقرری چیئرمین کی مشاورت سے کی جائیگی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیرگھمرو نے ڈرافٹ بل پر بریفنگ میں بتایا کہ اس میں پلی بارگین کے حوالے سے کوئی شق شامل نہیں ہوگی جبکہ صوبائی وزیرقانون ضیا الحسن لنجار نے بتایا کہ ڈرافٹ بل کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق قائد حزب اختلاف نے اجلاس میں کہا کہ اپوزیشن احتساب قانون کیخلاف ہے لہٰذا وہ سندھ اسمبلی میں مجوزہ بل کی مخالفت کرینگے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم لوگ کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہمارا قانون موجودہ نیب قانون سے بہتر ہے، موجودہ نیب قانون کو آرڈیننس کے تحت لایا گیا تھا، اس وقت یہ قانون غیر آئینی ہے۔
دریں اثنا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ بل پر حکومت سے مذاکرات سے انکار نہیں کیا لیکن یہ بل کرپشن کو روکنے کیلیے نہیں لیکن کرپشن پر بات کرنے سے روکنے کیلیے لایا جارہاہے، اپوزیشن سندھ اسمبلی میں اس بل کی بھرپور مخالفت کرے گی، بل کا مکمل مسودہ ملنے پر مزید موقف دیںگے، پاناما لیکس کے معاملے پر جو تلاشی کا عمل شروع ہواہے وہ اب رکنا نہیں چاہیے، جتنے لوگوں کی بھی باہر جائیداد ہیں ان سب کا احتساب ہونا چاہیے۔
ایم کیوایم کے پارلیمانی رہنما سید سردار احمد نے کہا کہ وفاق کے قانون کو اس طرح تبدیل نہیں کیا جاسکتا، اپنے لوگوں کو بچانے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے رہنما نندکمار نے کہا کہ بل کی مخالفت کرتے ہیں، یہ بل بدنیتی پر مبنی ہے اسے نہیں مانتے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment

comments5