اتوار, 05 مئی 2024


تنخواہوں کی عدم فراہمی پربلدیہ عظمیٰ کراچی کااحتجاج 19ویں روزمیں داخل

 کراچی:بلدیہ عظمیٰ کراچی میں مالی بحران عروج پر پہنچ گیا،کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج اور عباسی شہید اسپتال کے ملازمین 4 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج اور عباسی شہید اسپتال کے ملازمین کا گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں کی عدم فراہمی پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کا احتجاج 19ویں روز میں داخل ہوگیا۔

تنخواہوں سے محروم ملازمین کی تعداد 600 ہے جس میں کے ایم ڈی سی اور عباسی شہید اسپتال کا ٹیچنگ اسٹاف و نان ٹیچنگ اسٹاف شامل ہیں، کے ایم ڈی سی میں 18 اکتوبر سے تدریسی عمل اور ڈینٹل او پی ڈی کا بائیکاٹ جاری ہے، جس کی وجہ سے کالج میں زیر تعلیم 1800 سے زائد طالبعلم اپنے مستقبل کو لے کر پریشانی میں مبتلا ہیں۔

 کے ایم ڈی سی ایکشن کمیٹی کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چند روز قبل ہمارے احتجاج کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے 9کروڑ روپے کابیل آؤٹ پیکیج دے دیا تھا جس میں سے ہماری دو ماہ کی تنخواہیں نکل جاتیں لیکن وہ پیسہ ہم تک پہنچا ہی نہیں، سندھ حکومت نے 9 کروڑ روپے بھی کاٹ کر ساڑھے 4 کروڑ روپے کردیے ہیں جس کی اطلاع ہمیں فناننس سیکریٹری سے ملی کس چیز کی کٹوتی ہوئی اس کی وجہ تک ہمیں معلوم نہیں۔

میئر کراچی کے پاس تنخواہیں فراہم کرنے کا کوئی پلان ہی نہیں، ہمیں ہر بار یہی کہا جاتا ہے کہ بجٹ نہیں ہے، 4 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہورہی ہے،کے ایم ڈی سی ایکشن کمیٹی میں پروفیسر فریدہ اسلام، پروفیسر آفتاب امتیاز اور ڈاکٹر عقیل شیخ شامل ہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment