ھفتہ, 16 نومبر 2024


وزیرتعلیم سندھ کی اضافی نصابی کتب سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ میں واپس جمع کروا نےکی ہدایت

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے سرکاری اسکولز میں استعمال ہونے کے علاوہ اضافی نصابی کتب سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ میں واپس جمع کروا نےکی ہدایت جاری کردی

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کے احکامات پر محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کی طرف سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے سرکاری اسکولز میں استعمال ہونے کے علاوہ اضافی نصابی کتب سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ میں واپس جمع کروائی جائیں۔ اس ضمن میں جاری کردہ ایک بیان میں وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ کتب کی درست ضرورت کے اعداد کو سمجھنے ، انہیں ضائع ہونے اور ممکنہ غیر قانونی فروخت سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ اضافی کتب ٹیکسٹ بُک بورڈ کو واپس بھیجی جائیں۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کی طرف سے جاری کردہ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ کی طرف سے تین سالوں میں ملنے والی کتب کی ڈسٹری بیوشن کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اس حوالے سےوزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ کتب کی فراہمی کے عمل میں سیلف آڈٹ کرنا ضروری ہے ، اضافی کتب کی واپسی سے نصابی کتب کی امکانی غیر قانونی فروخت جیسے مسائل کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے سرکاری اسکولز میں بُک بینک کے عمل کو مزید فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا انہوں نے کہا ضلعی تعلیمی افسران اسکولز میں قائم ہونے والی بُک بینک کا جائزہ لیں اور ہیڈ ماسٹرز/ مسٹریسز کو بُک بینک قائم کرنے کا پابند بنائیں۔ وزیر تعلیم سندھ کہا کہ تعلیمی سال کے اختتام پر کتب کی واپسی کے عمل کی مانیٹرنگ کی جائے اور اگلی کلاس میں آنے والے طلباء کو شروعات میں ہی کتب دی جائیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ سندھ میں سرکاری اسکولز کا معیار بہتر ہونے سے اسکولز میں داخلا کے تناسب میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کتب کی چھپائی کا عمل مہنگا ہونے کی وجہ سے ہمیں آئندہ دنوں کی حکمت علمی ابھی سے جوڑنی ہوگی، انہوں نے اساتذہ پر زور دیا ہے کہ طالب علموں کو کتاب دوست بنائیں اور انہیں تلقین کریں کے آنے والے دوستوں کے لیے کتب کو محفوظ رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ وزیر تعلیم سندھ کہا کہ استعمال شدہ کتب کی واپسی کے لیے اسکولز میں بُک بینک قائم کرنا ایک ماحول دوست فیصلہ بھی ہے ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment