جمعہ, 03 مئی 2024


پاکستانی ٹیم کے لیے کڑا امتحان

  • ایمز ٹی وی (کھیل) دوسری جانب نیلسن میں مطلع صاف ہونے پر پاکستانی کرکٹرز کو لہو گرمانے کا موقع مل گیا، مقامی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے کوشاں کھلاڑیوں نے ڈرلز اور فیلڈنگ کے ساتھ نیٹ میں بیٹنگ اور بولنگ پریکٹس کی۔ تفصیلات کے مطابق وارم اپ میچ کیلیے نیلسن میں موجود پاکستانی کرکٹرز بارش کے سبب اتوار کو انڈور ٹریننگ تک محدود رہے تھے، مطلع صاف ہوتے ہی انھوں نے سرد موسم میں لہو گرمانا شروع کردیا۔

    یواے ای میں ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے قطعی مختلف کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے کھلاڑیوں نے ڈرلز، فیلڈنگ پریکٹس اور بھرپور نیٹ سیشن بھی کیا۔ ماحول اور پچز سے بخوبی آگاہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ میں انکے معاون گرانٹ فلاور باؤنس اور سیم والی ٹرف پر گیندوں کا بہتر انداز میں سامنا کرنے کیلیے بیٹسمینوں کی رہنمائی کرتے رہے، بولنگ کوچ اظہر محمود نے پیسرز کے ساتھ طویل سیشن کیا، مینجمنٹ نے متوقع پلاننگ اور ٹیم کمبی نیشن پر بھی غور کیا، نیوزی لینڈ ’’اے‘‘ کیخلاف 3 روزہ وارم اپ میچ11نومبر سے شروع ہوگا۔

    دریں اثنا ایک انٹرویو میں مکی آرتھر نے کہاکہ بھارت میں مسلسل ناکامیوں کے باوجود ہوم کنڈیشنز میں کیوی ٹیم کو آسان نہیں لیا جا سکتا، ہم تین ماہ قبل ہی انگلش کنڈیشنز میں مثبت کھیل پیش کرنے میں کامیاب ہوئے تھے، نیوزی لینڈ میں صورتحال دبئی سے بہت مختلف لیکن انگلینڈ جیسی ہوگی۔

    امید کہ کھلاڑی کیویز کیخلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوںگے، انھوں نے کہا کہ دورئہ انگلینڈ کیلیے بھی قبل ازوقت پہنچ کر پلیئرز کو ذہنی اور جسمانی طور پر تیار کیا تھا،اس بار بھی یہی کوشش کر رہے ہیں کہ پوری توجہ سے ٹریننگ کرتے ہوئے مشکل چیلنج کی تیاری کریں۔ ہیڈ کوچ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز سیم بولنگ کیلیے انتہائی موزوں ہیں، میزبان ٹیم کو تجربہ کار سیمرز کی خدمات حاصل ہیں جو ہماری بیٹنگ لائن کا سخت امتحان لیںگے۔

    البتہ ہمارے پیسرز بھی سوئنگ کے ہتھیار سے لیس ہیں، دونوں ٹیموں کی اصل قوت سیمرز ہیں، جس ٹیم کے ابتدائی 6بیٹسمینوں نے بہتر کارکردگی دکھائی وہی سرخرو ہوگی، انھوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ ایک خطرناک ٹیم ہے، تمام ہتھیاروں سے لیس ہونے کے باوجود پاکستان کیلیے یہ ایک مشکل سیریز ہو گی، توقع کی جاسکتی ہے کہ شائقین کو جاندار مقابلوں میں بہترین کرکٹ دیکھنے کا موقع ملے گی۔ ایک سوال پر مکی آرتھر نے کہا کہ ٹیم کمبی نیشن کے حوالے سے حکمت عملی خاصی حد تک واضح ہے۔

    نیوزی لینڈ ’’اے‘‘ کے خلاف وارم اپ میچ میں بہترین 6 بیٹسمینوں کو بھرپور پریکٹس کا موقع دینگے تاکہ وہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو سکیں، انھوں نے کہا کہ پاکستان کو اچھے کرکٹرز کی خدمات حاصل ہیں لیکن انھیں سیریز میں انفرادی کارکردگی کے بجائے ٹیم کے طور پر بہتر کھیل پیش کرنا ہوگا،کیویز کا شکار کرنے کیلیے ہمیں ایک یونٹ بن کر کھیلنا اور ملنے والے ہر موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

     
     
  • Umair Hashmi

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment