Print this page

دبیز بادلوں کے پیچھے " ہیروں کا چُورے"

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)ہماری اپنی کہکشاں ملکی وے میں موجود دور دراز ستاروں کے گرد لپٹی غیرمعمولی روشنی درحقیقت باریک ہیروں کے بادل کی وجہ سے برآمد ہوئی ہے، ماہرین ان سے خارج ہونے والی چمک اور مائیکرو ویو اشعاع سے کئی مخمصوں میں گرفتار تھے۔
کارڈف یونیورسٹی کے ماہرین نے بین الاقوامی فلکیات دانوں کے ساتھ مل کر انتھک تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ملکی وے کہکشاں کے دور دراز مقامات پر بننے والے نئے ستاروں کے گرد موجود گیسوں کی غیرمعمولی روشنی ان کاربن کرسٹلز کی وجہ سے ہے جنہیں انتہائی باریک ’نینو ڈائمنڈز‘ کہا جاسکتا ہے۔
ماہرینِ فلکیات کے مطابق کسی نئے سیارے کے گرد گیسی بادل موجود ہیں لیکن گزشتہ کئی عشروں سے ان کی غیرمعمولی چمک اور مائیکرو ویو شعاعوں کے اخراج کی وجہ سمجھ نہیں آرہی تھی۔ اب معلوم ہوا ہے کہ ان دبیز بادلوں میں ہیروں کا چُورا بھرا ہے جو گیسوں کو غیرمعمولی چمک دمک دے رہا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ یہ ہیرے کاربن قلموں (کرسٹلز) کی صورت میں موجود ہیں لیکن اگر انہیں زمین پر بھی لایا جائے تو وہ بے کار ہوں گے کیونکہ یہ کرسٹلز بہت باریک ہیں جنہیں ہیروں کا چُورا ہی کہا جاسکتا ہے۔
ماہرین نے اپنی ان تحقیقات کو ریسرچ جرنل نیچر ایسٹرونومی میں شائع کیا ہے۔ واضح رہے کہ ملکی وے کہکشاں میں ان ستاروں کی غیرمعمولی چمک 20 سال قبل دیکھی گئی تھی اور تب سے اب تک یہ ایک معما بنی ہوئی تھی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں