اتوار, 28 اپریل 2024


پاکستان ٹیم کے لیے غیر ملکی کوچ ہی بہتر ہے

ایمز ٹی وی (کھیل) سابق آسٹریلوی کرکٹر اور کوچ جیف لاسن پی سی بی کی کال کا ہی انتظار کرتے رہ گئے، ان کے مطابق اگر رابطہ ہوتا تو ذمہ داری سنبھالنے پر غور کرسکتا تھا۔ اپنے ایک انٹرویو میں پاکستان کی کوچنگ کیلیے درخواست نہ دینے کے سوال پر جیف لاسن نے کہا کہ میں آسٹریلیا میں ہی کوچنگ ذمہ داریوں میں مصروف ہوں تاہم اگر پی سی بی کوئی رابطہ کرتا تو اس بارے میں ضرور سوچتا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ ایک چیلنجنگ ذمہ داری مگر دیگر ممالک سے مختلف نہیں ہے، پاکستان کیلیے ایک غیرملکی کوچ ہی زیادہ بہتر ہے کیونکہ اسے اندرونی سیاست اور دبائو سے کوئی سروکار نہیں ہوتا، اس کی پوری توجہ صرف اپنے کام پر رہتی ہے، جو بھی کوچ بنے اسے میرا مشورہ ہوگا کہ وہ کسی قسم کی سیاست میں الجھنے کے بجائے اپنی توجہ صرف کرکٹ پر رکھے۔ سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر نے کہا کہ اب بھی میرا کئی پاکستانی کرکٹرز سے رابطہ ہے، وہ اپنا کیریئر بنانا اور ملک کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں، فاسٹ بولرز کے فٹنس مسائل کی وجہ سے پاکستان کو خاص طور پر محدود اوورز کے فارمیٹس میں مشکلات کا سامنا ہے، اس کے ساتھ سلیکشن میں عدم تسلسل سے بھی کوئی مدد نہیں مل رہی، 1،2 میچز ہارنے پر اکھاڑ پچھاڑ کرنا اچھی بات نہیں ہے۔ جیف لاسن نے کہا کہ سلمان بٹ انتہائی باصلاحیت بیٹسمین ہے، ان کے انٹرنیشنل کرکٹ میں کامیاب کم بیک پر مجھے کوئی حیرت نہیں ہوگی،نیو سائوتھ ویلز کے ساتھ منسلک ہونے کی وجہ سے پی ایس ایل کا حصہ نہیں بن سکا مگر اس میں کوچنگ کردار کے ساتھ شریک ہونا پسند کروں گا،سال کے اختتام پر دورئہ آسٹریلیا کے دوران پاکستان کو مثبت رہنا ہوگا، ماضی کے ریکارڈز اور پچز سے پریشان ہونے سے کچھ نہیں ہوگا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment