Friday, 29 November 2024

اسلام آباد : موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظراسلام آباد ماڈل کالج برائے طلبا ایف ایٹ تھری کی انتظامیہ نے سینڈ اپ و مڈٹرم امتحانات ملتوی کر دیئے۔

وائس پر نسپل کی جانب سے کہا گیا25 نومبر سے کالج میں امتحانات کے بجائے معمول کی تدریسی سر گرمیاں جاری رہیں گی۔

امتحانات کا شیڈول بعد میں جاری کیا جائے گا۔

 

وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور نیشنل بک فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تین روزہ پاکستان لرننگ فیسٹیول اسلام آباد کالج برائے طلبا ( آئی سی بی) جی 6/3 میں شروع ہو گیا۔

وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی مہمان خصوصی تھے جبکہ وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال،سیکرٹری تعلیم محی الدین احمد وانی اور وزارت تعلیم کے ذیلی اداروں کے اعلیٰ حکام کے علاوہ اساتذہ اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد افتتاحی تقریب میں شر یک تھی۔

وفاقی وزیر تعلیم نے فیسٹیول میں لگائے گئے مختلف سٹالز کا دورہ کیا ، انہوں نے کہا وزارت تعلیم ملک میں معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے اور یہ فیسٹیول ان اقدامات کا حصہ ہے ۔

سیکرٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے بتایا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تعلیمی فیسٹیول ہے ، پہلے روز 20 سے 25 ہزار طلبہ اس میں شرکت کر چکے ہیں

اسلام آباد: اسلام آباد میں منعقدہ دسواں لٹریچر فیسٹیول اختتام پذیر ہوگیا۔

فیسٹیول میں 100سے زائد معروف ادبی اور فنون لطیفہ کی شخصیات نے بطور مقرر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

فیسٹیول میں ادبی نشست، رقص، مشاعرے ، فلموں کی نمائش، تھیٹر اور ایک یادگار صوفی نائٹ سمیت 50معلوماتی سیشنز ہوئے۔ فیسٹیول کا انعقاد گیٹز فارما اور نیو پینٹس کے تعاون سےآکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان نے کیا ۔

فیسٹیول کےاختتام پر معروف مصنفہ اور نقاد منیزہ شمسی، نجیبہ عارف، محمد میکائیل سومرو ، ارشد سعید حسین نے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

فیسٹیول کے آخری روز پانچ کتابوں کی رونمائی ہوئی۔ پینل مباحثوں اور سیشنز کے دلچسپ سلسلے نے پاکستان کے معاشرتی، ثقافتی اور ادبی منظر نامے پر متنوع موضوعات پر بھرپور مکالمے کو جنم دیا۔

کیپٹل ٹاک کے دوسرے سیزن میں حامد میر اور مہر بخاری کے درمیان ایک فکر انگیز گفتگو ہوئی جس میں صحافت اور عوامی مکالمے کے اہم مسائل پر بات کی گئی۔ تقریب کا اختتام اکبر علی خان کی صوفی نائٹ کی پرفارمنس سے ہوا

دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج صبح سویرے لاہور پھر پہلے نمبر پر رہا۔

شہر کا فضائی معیار خراب ہونے کے سبب لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اسموگ کی صورتحال کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے آج اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا۔

دوسری جانب ملکہ کوہسار مری میں گرج چمک کے ساتھ بارش نے موسم سرد کردیا ہے جب کہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

علا وازیں آئندہ 24گھنٹوں کے دوران کراچی کا موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے جس دوران پارہ 36 ڈگری تک جاسکتا ہے۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن ٹیم نے انٹر ڈیپارٹمنٹل کراٹے چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تیسری پوزیشن حاصل کر لی۔

ٹیم نے کل 18تمغے جیتے جن میں 1گولڈ،  6سلور اور 11برانز میڈل شامل ہیں۔

خواتین کیٹیگری میں نمرہ علی نےانفرادی کراٹے میں چاندی کا تمغہ جبکہ حافظہ اقرا انور، سمایا رفاقت اور عائرہ فیصل پر مشتمل ٹیم نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں تعلیمی اداروں کے اطراف اینٹی نارکوٹکس فورس نے منشیات فروشی کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے خاتون کو گرفتار کرلیا۔

اے این ایف ترجمان کے مطابق اسلام آبادکی ایک بڑی یونیورسٹی کے قریب خاتون منشیات فروش سے ایک کلو گرام ہیروئن اور 200 گرام چرس برآمد کی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ ملتان میں ایک یونیورسٹی کے قریب ملزم سے 495 گرام آئس برآمد کی گئی، گرفتار ملزمان نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق کوہاٹ میں الفیصل بس اسٹینڈ پر ملزم کے قبضے سے 550 گرام چرس اور ڈیرہ غازی خان میں 2 کارروائیوں میں 2 ملزمان سے 1200گرام آئس برآمد کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزمان سے مجموعی طور پر44 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 3.445 کلوگرام منشیات برآمد کی گئی جب کہ خاتون سمیت دیگر ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں چار اکتوبر کو ہونے وا لے سیاسی پارٹی کے احتجاج کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں اور موبائل فون کے سگنلز بند کرنے سے سینکڑوں طلبا و طالبات فیڈرل بورڈ کے تحت میٹرک کے پیپر نہ دے سکے

جبکہ فیڈرل بورڈ کی جانب سے کوئی متبادل تاریخ نہ دینے کی وجہ سے پیپر میں نہ پہنچ پانے والے بچوں کا سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

اس حوالے سے وفاقی تعلیمی بورڈ کے کنٹرولر امتحانات کا کہنا ہے کہ امتحانات چونکہ پورے ملک اوربیرون ملک بھی ہو رہے تھے اس لیے بہت سے بچوں نے امتحان دیا ہے ۔

چار اکتوبر کو ہوم اکنامکس کا پرچہ تھا جبکہ پانچ اکتوبر کو بیالوجی اور کمپیوٹر کے پریکٹیکل جبکہ اسلامیات کا پرچہ تھا تاہم جمعہ 4اکتوبراور ہفتہ پانچ اکتوبر کو پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر حکومت نے تمام راستے بند کردیئے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی مکمل بند رکھی گئی اس کے باوجود امتحانات ملتوی نہیں کئے گئے جس کے باعث سینکڑوں طلبہ امتحانی ہال نہ پہنچ سکے ۔

طلبا و طالبات اور والدین نے فیڈرل بورڈ اور دیگرمتعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ ان بچوں کو متبادل تاریخ میں پیپر دینے کی اجازت فراہم کی جائے ۔

پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری معمول بن گئی اور اکتوبر کا پہلا ہفتہ گزرنے پر بھی انٹرنیٹ کی اسپیڈ بہتر ہونے کا حکومتی دعویٰ پورا نہیں ہوسکا۔

انٹرنیٹ کی سست رفتاری پاکستانیوں کیلئے مسلسل پریشانی کا سبب بن گئی ہے، انٹرنیٹ یا تو بالکل نہیں چلتا یا بہت سلو چلتا ہے۔رواں سال فروری سے اب تک صارفین انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے مسئلے کا سامنا کررہے ہیں۔پی ٹی اے نے ایک ماہ پہلے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی وجہ زیر سمندر کیبل کی خرابی کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیبل کی خرابی اکتوبر کے آغاز میں ٹھیک کرلی جائے گی لیکن پچھلے 5،6 روز سے تو رہا سہا انٹرنیٹ بھی ختم ہوگیا۔

اس کے علاوہ موبائل سروس کوئی بھی ہو ڈیٹا کے ذریعے انٹرنیٹ کا استعمال صارفین کے لیے شدید اذیت کا باعث بنا ہوا ہے جب کہ صارفین کو انٹرنیٹ سلو ڈاؤن اور ایکس کی بندش کے معاملے پر عدالتوں سے بھی تاحال ریلیف نہیں مل سکا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی اے ذرائع نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہےکہ اکتوبر کے آخر تک انٹرنیٹ کی اسپیڈ بہتر ہوجائے گی۔

فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن اسلام آباد نے نئے گریڈنگ سسٹم اور پاس پرسنٹیج پالیسی کی منظوری کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔

اس طرح فیڈرل بورڈ پالیسی پر اطلاق کرنے والا ملک کا پہلا بورڈ بن جائےگا جس کے تحت اب طلبہ کو نمبروں کے بجائے گریڈز دیئے جائیں گے اور پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز ختم کردی جائیں گی ۔نئی گریڈنگ پالیسی کا اطلاق 2025 سے ہوگا۔

دوسری جانب ضیاالدین یونیورسٹی امتحانی بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر انصار نے کہا ہے کہ نجی بورڈ ہونے کے ناتے ہمارا بورڈ نئے گریڈنگ پالسی کی مکمل تیاری کرچکا ہے اور ہم 2025 سے نویں جماعت اور گیارویں جماعت کے امتحانات لینے کے لیے تیار ہیں۔ آئی بی سی سی نے نئی گریڈنگ پالیسی کا جو فارمولا طے کیا اس کے مطابق 95 یا زائد نمبر کو A غیر معمولی گریڈ دیا جائے گا۔ 90 نمبر کو شاندار A دیا جائے گا، 85 نمبر کو بہترین A دیا جائے گا۔ 80 نمبر کو بہت اچھا B دیا جائے گا، 75 کو اچھا B گریڈ دیا جائے گا، 70 کو مناسب اچھا B دیا جائے، 60 کو اوسط سے اوپر C دیا جائے گا، 50کو اوسط D گریڈ دیا جائے گا، 40 تا 49 نمبر کو اوسط سے نیچے E گریڈ دیا جائے گا اور 40 سے کم نمبر والوں کو غیر تسلی بخش F گریڈ دیا جائے گا۔

اس حوالےسےسندھ کے سکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ نے کہا ہے کہ سندھ بھی نئی گریڈنگ پالیسی منظوری دے رہا ہے اور دو دن کے اندر اس کا باقاعدہ نوٹفکیشن جاری کردیا جائے گا جس کا اطلاق سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز پر ہوگا اور وہ 2025سے وہ نویں اور گیارہویں جماعت کے امتحانات نئی گریڈنگ پالیسی مطابق لیں گے۔

صوبہ سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا خواہ اور بلوچستان کے تعلیمی بورڈز تاحال نئی گریڈنگ پالسی کی منظوری نہیں دے سکے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ بلوچ طلبا بازیابی کیس کے سلسلے میں وزیراعظم اور وزرا جواب نہیں دے سکتے تو انہیں عہدے سے ہٹانا چاہیے۔

بلوچ طلبا بازیابی کیس میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ عدالت کے طلب کرنے کے باجود دوسری بار بھی پیش نہیں ہوئے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ وزیر اعظم دوسری دفعہ نہیں آئے۔ نگراں وزیراعظم سے پوچھ لیں ۔ ان کو اس لیے بلایا تھا کیونکہ وہ جواب دہ ہیں۔ سیکرٹری دفاع ، سیکرٹری داخلہ ، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ایم آئی سرکاری ملازم ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ سب افسران جواب دہ ہیں کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔ اپنے ملک کے شہریوں کی بازیابی کے لیے 2 سال لگے۔ نگراں وزرا ، سیکرٹری دفاع ، سیکرٹری داخلہ کدھر ہیں ؟
اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ 12 لاپتہ طلبہ ابھی بازیاب نہیں ہوئے جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ میری معلومات کے مطابق 8 طلبا بازیاب نہیں ہوئے۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس میں کہا کہ 3 حکومتیں ابھی تک لاپتہ بلوچ سٹوڈنٹس کی بازیابی کے لیے کچھ نہیں کر سکیں۔ مسنگ پرسنز کے اور بھی حساس کیسز سنتے ہیں۔ یا پھر ریاستی ادارے جبری گمشدگیوں کے ذمہ دار ہیں یا آپ ان افراد کے خلاف کرمنل کیسز کی تفصیل بتائیں۔ یہ لوگ خود بھاگ گئے یا کسی تیسرے نے اغوا کیا۔ اس صورت میں پھر ریاستی اداروں کی ناکامی ہے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ نئی حکومت آئے گی انہیں پالیسی بنانے کا وقت دیں جس پر جسٹس محسن نے استفسار کیا کہ وہ کیا کہیں گے کہ جبری گمشدگیاں ہونا چاہیے ہیں؟ کچھ اداروں کو جو استثنا ملا ہوا ہے وہ نہیں ملنا چاہیے۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ایم پی او آرڈرز کو غلط استعمال کرتے رہے۔ اب عدالتی فیصلے کے بعد وہ توہین عدالت کیس کا سامنا کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ کل میرے گھرپر ماسک پہنے لوگوں نے چھاپہ مارا گیا میرے ملازم کو پکڑ کر لےگئے۔ جسٹس محسن اختر نے کہا کہ شیرافضل مروت کے گھر رات 3 بجے کیوں گئے۔ میں بتا دیتا ہوں کہیں گے کہ گئے ہی نہیں۔ یہ ایم این اے اور وکیل ہیں ان کے ساتھ اسلام آباد میں یہ ہو رہا ہے۔ اگر رکن اسمبلی کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو بلوچستان میں عام لوگوں کے ساتھ کیا ہوگا۔ آئی جی کا رویہ ٹھیک نہ ہوگا تو ہٹا دینا چاہیے۔


عدالت نے 28 فروری کی سماعت میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، وزیرداخلہ اور وزیر دفاع کو طلب کرلیا۔

Page 1 of 263