Friday, 29 November 2024

پاکستان نے کورونا وائرس سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں بھارت سے کشمیر پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت کی درخواست پر کورونا کے حوالےسے ہونے والی اس کانفرنس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

ڈاکٹرظفر مرزانے بھارتی وزیر اعظم مودی کو کڑی تنقید کانشانہ بناتےہوئے رکن ممالک کےسامنےکشمیریوں کے لیےآواز بلند کی۔ کورونا سےتحفظ کے لئے ادویات، ضروری سامان اور اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔
انہوں نے نریندرمودی سمیت سارک کے دیگر سربراہان کا ضمیرجھنجوڑتے ہوئےمقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنےکامطالبہ کیا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سات ماہ 4 روز سے لاک ڈاؤن کے شکار مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اطلاعات تک رسائی یقینی بنائی جائے۔کورونا وائرس سے تحفظ کیلئے درست اور ضروری اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔ کشمیریوں تک ادویات اور کورونا سے متعلق حفاظتی سامان بروقت اور بلاتعطل پہنچنا چاہیے۔

ھارتی راجدھانی میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں، مسلم کش فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد چھیالیس ہو گئی جبکہ گزشتہ روز بھی نئی دہلی میں نالے سے 4 نوجوانوں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرکے نالے پھینک دیا گیا تھا۔امریکا میں مقیم پاکستانی و بھارتی مسلمانوں کی جانب سے نئی دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں دیگر مذاہب کے افراد نے بھی شرکت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ او آئی سی سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبیے 6 مارچ تک پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔

دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی وفد کو مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال پر بریفنگ دی جائے گی، او آئی سی وفد لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کرے گا جہاں وہ بھارتی فائرنگ سے شہری آبادی کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لے گا۔

یاد رہے کہ آج اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کا خصوصی وفد بھی دورہ پاکستان پر آ رہا ہے وفد کشمیر کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر دورہ کر رہا ہے، وفد وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خ

 ارجہ سے ملاقات کرے گا، ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آئے گا۔

اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ عائشہ صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔
 
دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں لاک ڈاوَن کو 158 روزہوگئے ہیں اور 80 لاکھ کشمیریوں کادنیا سے رابطہ کٹا ہوا ہے۔ مقبوضہ وادی میں غذائی قلت پیدا ہوچکی ہے۔ وزیر اعظم نے عالمی دنیا کومقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ کرتار پور راہداری کھولنا وزیراعظم کا وژن ظاہر کرتا ہے، پاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں.
 
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کےایران سمیت دیگر ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں، خطے میں حالیہ کشیدہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا اس لئے قیام امن کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے ، خطے میں تناؤ میں کمی اور امن کے لئے کوششوں کی گنجائش موجود ہے۔ وزیر اعظم نے وزیر خارجہ کو متعلقہ وزرائےخارجہ سےرابطےکی ہدایت کی ہے۔ وزیر خارجہ کے دوروں کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں.

لوگ  گھروں میں بند رہنے پہ مجبور  - اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت      چھوٹے چھوٹے بچے کھانے پینے کی اشیاءکے لیے بے حال

تازہ ترین اطلاعات  کے مطابق بھارت کی طرف سے  کشمیر میں جاری  مسلط کردہ غیر انسانی لاک ڈاؤن اور مواصلاتی بندش کے باعث مسلسل 135 ویں روز بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج ہیں۔ سڑکیں سنسان ، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہےاور حالات تاحال کشیدہ ہیں۔وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے اور بھارتی غاصب فورسز کی جانب سے مظالم کی شدت میں مزید اضافہ بھی کر دیا گیا ہے۔ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہےکشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔

واضح رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے

 

 

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سرکارکی جانب سے 133 روزسےکرفیونافذ ہے، کشمیری وادی میں محصور زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کو چھاؤنی بنارکھا ہے۔
 
وادی میں 133 روز سے اسکول، کالجز، دفاتر اور تجارتی مراکز بھی بند ہی، جس کے باعث کشمیریوں کی زندگی معطل ہے، کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، بچوں کے لیے دودھ کا حصول بھی سخت مشکل ہو چکا ہے۔
 
ادھر برف باری نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے،شدید سردی میں کشمیری بوڑھے اور بچےبیمارپڑرہے ہیں لیکن علاج معالجے کی تمام راہیں مسدود ہیں۔ دوسری طرف قابض فورسز کے گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بھی متعدد کشمیری گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

سری نگر: دنیا بھر میں کشمیری یوم شہدائے جموں وکشمیر منارہے ہیں اور قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے ہزاروں کشمیریوں کو خراجِ عقیدت پیش کررہے ہیں۔

6 نومبر1947 کو بھارت اور مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج نے ہزاروں کشمیریوں کو بے رحمی سے شہید کرکے جموں و کشمیر پر اپنا قبضہ جمایا تھا۔

یوم شہدائے جموں وکشمیر کے موقع پر مقبوضہ اور آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں دعائیہ تقریبات منعقد کی گئی ہیں۔ شہداء کی یاد میں خصوصی سیمینارز کا انعقادبھی کیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کی جا رہی ہے۔

اس روز ڈوگرہ فوج نے سازش کے تحت پاکستان ہجرت کرنے والے جموں کے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا۔ انہیں پاکستان پہنچانے کا دھوکا دے کر بچوں اور خواتین سمیت لاکھوں مسلمانوں کو نہایت سفاکی سے قتل کیا۔ اس روز سے  شروع ہونے والا  کشمیریوں کا قتلِ عام آج تک جاری ہے۔
اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود پاکستانی و کشمیری شہری 27 اکتوبر 1947ء کو کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔
 
ذرائع کے مطابق ملک بھر میں کاروباری مراکز بند رہیں گے، جلسے، جلوس، مظاہرے ہوں گے دھرنا دیا جائے گا، ریلیاں نکالی جائیں گی۔ سفارت خانوں کو وادی کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی اور دنیا کو پیغام دیا جائے گا کہ کشمیر پر بھارت کے قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
 
حریت رہنما علی گیلانی کی قیادت میں کل جماعتی حریت کانفرنس آج لال چوک سرینگر کی طرف مارچ کرے گی، انہوں نے کہا ہے کہ جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، 27 اکتوبر 1947ء کو بھارتی فوج نے حملہ کرکے وادی پر قبضہ کرلیا تھا، اسی طرح مظفر آباد میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر اور دیگرخطاب کریں گے۔
 
صدر مملکت عارف علوی نے یوم سیاہ پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
S
وزیراعظم عمران خان نے پیغام میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کرہ ارض کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا، عالمی برادری کردار ادا کرے، نام نہاد بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، عالمی برادری کردار ادا کرے، کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں۔
 
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آزادی تک کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔
 
 
 
سری نگر: مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 66 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات پوری طرح معطل ہیں۔
 
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 66 ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بھی بند کر رکھی ہے جب کہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔
 
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث کشمیریوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
 
کشمیر میڈیا سروس کا یہ بھی کہنا ہے وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن رہے ہیں۔
 
یاد رہے کہ 5 اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر دیا تھا۔
 
راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جب کہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرا لیے تھے۔
ہیوسٹن: پاکستانی اداکاروگلوکارعاصم اظہر اایوارڈ کی تقریب میں کشمیریوں کی آوازبنے جس پر ان کے مداحوں نے انہیں خوب سراہا۔
 
’ہم ایوارڈز‘ کے میلے میں جہاں دیگرستاروں نے اپنے اسٹائل اورپرفارمنس کی بدولت مداحوں سے خوب داد سمیٹی وہیں اداکارو گلوکارعاصم اظہر کشمیر کی آواز بن گئے۔
 
عاصم اظہرنے جو لباس زیب تن کیا اس پر ’ُآئی لو کشمیر‘ لکھا تھا جب کہ بازو پر کشمیر کا جھنڈا باندھ رکھا تھاجس پر سوشل میڈیا پر ان کے اس اقدام کو خوب سراہا جارہا ہے۔
 
واضح رہے کہ امریکی شہرہیوسٹن میں ’ہم ایوارڈز‘ کے میلے میں فنکاروں نے اپنے مداحوں کو خوب محظوظ کیا جہاں شوبزکی تمام مقبول شخصیات تقریب کا حصہ بنیں۔
Page 1 of 25