Friday, 29 November 2024

کراچی: حکومت سندھ نے صوبے بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

سندھ حکومت کی جانب سے 27 دسمبرکو بے نظیر بھٹو کی برسی کے سلسلے میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب سندھ میں 26 دسمبر کو مسیحی برادری کےسرکاری ملازمین کی چھٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

کراچی: سندھ بھر میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل منگل 15 جون سےشروع کرنےکااعلان کردیا گیا۔

وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل منگل 15 جون سے شروع کردیا جائے گا۔ جبکہ صوبے میں کرونا وائرس کی صورتحال کی بہتر رہی تو پرائمری تا پانچویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل 21 جون سے شروع کردیا جائے گاجسکی منظوری سندھ کرونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں دی گئی ہے

سعید غنی نے کہا کہ اس وقت گو کہ کراچی اور حیدرآباد میں کرونا متاثرین کی تعداد 5 فیصد سے زائد ہے تاہم جس تیزی سے ویکسینیشن کا عمل جاری ہے اس سے صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔

انہوں نے کہا ہم نے گذشتہ ہفتہ کلاس نویں تا انٹر تک تدریسی عمل شروع کردیا ہے اور انشاءاللہ منگل 15 جون سے کلاس چھٹی تا آٹھویں تک تدریسی عمل کا آغاز کردیا جائے گا جبکہ ایک ہفتہ تک صورتحال کا مزید جائزہ لے کر 21 جون سے تمام چھوٹی کلاسز میں بھی تدریسی عمل کا آغاز کیا جائے گا۔

سعید غنی نے کہا کہ اس دوران تمام کلاسز میں ایس او پیز کے تحت حاضری کا تناسب 50 فیصد ہوگا جبکہ اسکولز کے تمام عملے کا ویکسینیشن کروانا لازمی ہوگا۔

 کراچی: بےنظیربھٹوشہید یونیورسٹی لیاری میں وائس چانسلر کےانتخاب کےلئے ہونے والے انٹرویو ملتوی کردیئے گئے. 

جامعہ کے کنوینئر سرچ کمیٹی ڈاکٹر قدیر راجپوت کےمطابق بےنظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری میں وائس چانسلر کےلئے ہونے والےانٹرویو حالیہ بارشوں کے باعث ملتوی کیے



گئے ہیں. انٹرویوز اب عاشورہ کےبعد کئےجائیں گے جس کی تاریخ تاحال مقرر نہیں کی گئی ہے. 

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہر قیمت پر اپنے عوام اور ان کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی مناسبت سے جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سقوط ڈھاکا کے بعد پاکستان کی ہزاروں میل زمین اور 90 ہزار جوان دشمن کے قبضے میں تھے، ذوالفقار علی بھٹو نے آدھے سے زیادہ ملک گنوانے سے ہونے والی معاشی تباہی سے نمٹنے کے لیے میگا پروجیکٹس تشکیل دیئے، ان میگا پرجیکٹس میں اسٹیل ملز، پورٹ قاسم اور ہیوی میکینیکل کمپلیکس بھی شامل تھے، انہوں نے جوہری پروگرام کا آغاز اس لیے کیا کہ پھر کبھی ہماری خودمختاری پڑوسیوں رحم و کرم پر نہ ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کی کورونا بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے ذوالفقار علی بھٹو کے وژن کی پیروی کرنی ہوگی، آج کڑے وقت میں پاکستان کے عوام ایک نئے ذوالفقار علی بھٹو کی تلاش میں ہیں، ایسا لیڈر جو ہمیں آپسی اختلافات کے باوجود متحرک کرے اور اس مہلک وباء سے نکالنے کے لئے قیادت کرے، ذوالفقار علی بھٹو کے پیغام پر یقین رکھنے والے تمام لوگ اور پیپلز پارٹی کسی بھی بحران میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے، ہم اپنے اجداد کی میراث کو جاری رکھیں گے اور ہر قیمت پر اپنے عوام اور ان کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔

پیپلزپارٹی کے بانی اور سابق وزیرِاعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی 41 ویں برسی آج منائی جارہی ہے تاہم کورونا وائرس کے پیش نظرگڑھی خدا بخش میں برسی کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے۔

5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پیدا ہونے والے ذوالفقار علی بھٹو نے کیلیفورنیا اور آکسفورڈ سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ سحر انگیز شخصیت کےمالک ذوالفقاربھٹو نے سیاست کا آغاز 1958 میں کیا اور ایوب خان کے دور حکومت میں وزیرخارجہ سمیت دیگراہم عہدوں پر فائز ہوئے۔

ذوالفقار علی بھٹو نے 30 نومبر 1967 کو پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جو بعد ازاں پاکستان کی سب سے بڑی مقبول ترین سیاسی جماعت بن گئی۔

ذوالفقارعلی بھٹو کے دورحکومت میں قوم کو پہلا متفقہ آئین ملا۔ اُنکے دور میں ہونے والی اسلامی سربراہی کانفرنس کو آج بھی اُنکی بڑی کامیابی قرار دیا جاتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع کرنے کا سہرا بھی ذوالفقار علی بھٹو کے سر جاتا ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ اس وقت کے جنرل ضیا الحق نے الٹ دیا اور 4 اپریل 1979 کو قتل کے مقدمے میں انہیں پھانسی دے دی گئی۔

پیپلزپارٹی کے بانی رہنما ڈاکٹر مبشرحسن98سال کی عمرمیں انتقال کر گئے، 1967 میں ذوالفقار علی بھٹو نے مبشرحسن کے گھر پر ہی پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔
 
 پیپلزپارٹی کے بانی رہنما ڈاکٹر مبشرحسن98سال کی عمر میں انتقال کر گئے، ڈاکٹر مبشرحسن کو طبیعت ناساز ہونے پر آج لاہور کے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ دوران علاج خالق حقیقی سے جا ملے۔
 
مبشر حسن ذوالفقارعلی بھٹو کے انتہائی قریبی ساتھی اور پی پی کے بانی رہنماؤں میں سے تھے، سال1967میں ذوالفقارعلی بھٹونے چمبشرحسن کے گھر پر ہی پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔
 
، ڈاکٹرمبشرحسن بھٹو کے دورحکومت میں وزیر خزانہ بھی رہے، مرحوم مختلف کتابوں کےمصنف بھی تھے، ڈاکٹر مبشرحسن نے ڈاکٹرعبدالقدیر کی ذوالفقار بھٹو سےملاقات کرائی تھی وہ پیپلزپارٹی لاہور کے پہلے صدر بھی تھے۔
 
ڈاکٹرمبشرحسن کے انتقال پر پی پی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنماؤں نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعاکی ہے۔

لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک کیلئے تمام طبقات سے رابطے کرنے نکلا ہوں، حکومت کے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود ان کے خلاف اپنی جدوجہد کرتے رہیں گے

لاہور میں صحافیوں سے غیررسمی بات کرتے ہوئے چیئرمن پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کا کہنا تھا کہ انسانی جمہوری حقوق پر قدغن، معاشی حالات اور میڈیا پر پابندیوں کے بعد میں میں تو چاہوں گا کہ موقع ملتے ہی حکومت گرا دوں، مجھے بتائیں کہ حکومت گرانے کے کتنے طریقے ہیں ؟ ، غیر جمہوری سازش نہیں کریں گے۔جمہوری ، آئینی اور قانونی طریقے سے حکومت ہٹانا چاہتا ہوں

بلاول بھٹو کا مزیدکہنا تھاکہ آئی ایم ایف کے پاس ہم بھی گئے مگر ان کی ہر شرط نہیں مانی، ہم نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا،جنگ لڑی،دو سیلابوں کا مقابلہ کیا پھر بھی ہمارے دور میں تنخواہوں میں سوا سو فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا، اس حکومت کا کوئی اسٹیک ہی نہیں ہے اس لئے آئی ایم ایف کی ہر شرط مان رہے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک کیلئے تمام طبقات سے رابطے کرنے نکلا ہوں، حکومت کے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود ان کے خلاف اپنی جدوجہد کرتے رہیں گے، عوام کو بتانا ہے کہ ان کا سٹیک انتخاب، سیاست، معیشت میں ہونا چاہئے، عوام کا اسٹیک نہیں ہوگا تو پھر ریاست کیسے چلے گی، سنا ہے کہ ملک کے نامور ادارے اب مہنگائی کی تحقیقات کریں گے، اداروں کو ان معاملات سے دور رہ کر اپنی شان برقرار رکھنی چاہئے۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
لاہور : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے سولو فلائٹ کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی کی روشنی میں مولانا کا فیصلہ ٹھیک ہے، پیپلزپارٹی سندھ سے دوبارہ جلسوں کا آغاز کرے گی۔
 
 حکومت کیخلاف احتجاج کا تمام اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا تھا لیکن اپوزیشن نے مشترکہ اور متفقہ فیصلہ نہیں کیا۔
 
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے سولو فلائٹ کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی کی روشنی میں مولانا کا فیصلہ ٹھیک ہے، پیپلزپارٹی خود بھی رواں ماہ سے مارچ کا سلسلہ شروع کر رہی ہے۔
 
ایک سوال کے جواب میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ جے یو آئی کے مارچ میں بھی شامل ہوسکتے ہیں، تاہم پیپلزپارٹی دھرنے کے خلاف ہے کیونکہ یہ ملک دھرنوں سے ڈسا ہوا ہے۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی مذہبی ایشوز کو سیاست کیلئے استعمال نہیں کرے گی، ہم مذہب کارڈ کے استعمال کے خلاف ہیں، پیپلزپارٹی رواں ماہ ہی سندھ سے مارچ کا آغاز کرے گی۔
 
 
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمن نے ماہ اکتوبر میں آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے، ن لیگ کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کے اکتوبر میں اعلان کردہ آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ مارچ میں عملی شرکت کیلئے جے یو آئی ف سے مشاورت کریں گے، تاہم آزادی مارچ میں شرکت کا حتمی فیصلہ نوازشریف سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
کراچی: کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ سے بجلی کی کمی کا جواز بنا کر لوڈشیڈنگ شروع کردی۔
 
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ حبکو پاورپلانٹ کی 500 کے وی این کے آئی لائن میں فالٹ آگیا ہے جس کے باعث کے الیکٹرک کو 250 میگا واٹ بجلی کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے، صورتحال سے نمٹنے اور جلد بحالی کیلئے این ٹی ڈی سی حکام سے رابطے میں ہیں اورصارفین سے تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہیں۔
 
دوسری جانب کراچی میں کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ سے بجلی کی کمی کا جواز بناکر لوڈشیڈنگ شروع کردی۔ شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ گیا جب کہ مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ شروع کردی گئی۔ شہر قائد میں مختلف علاقوں میں فنی خرابی یا کیبل فالٹ کے نام پر بھی بجلی کی بندش جاری ہے۔

 لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کشمیر پر ہماری حکومت کے خلاف بہت زہریلا پراپیگنڈا ہو رہا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان لوگوں کو ناموس رسالت پر اکٹھا کر رہے ہیں لیکن ان کا مقصد کچھ اور ہے، پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نہیں چل سکتے، پہلے کہہ چکا ہوں پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نہیں چلے گی۔ عبدالغفور حیدری کے ذریعے مولانا فضل الرحمان کو پیغام بھیجا ہے کہ گرم جگہ پر پاوَں نہ رکھیں، پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہو گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی سمندر سے گہری اور ہمالیہ سے بلند ہے، کہا جا رہا ہے سی پیک “پیک” ہو گیا ہے، انشااللہ سی پیک ایم ایل ون بنے گا، سی پیک عمران خان کے دور میں مکمل ہو گا۔

 وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے خلاف بہت زہریلا پروپیگنڈا ہو رہا ہے، وزیراعظم اور آرمی چیف کی قیادت میں کشمیر کا کیس بہت طریقے سے آگے جائے گا، سلامتی کونسل میں 52 سال بعد کشمیر کا مسئلہ عمران خان لے کر گئے، جنگ کا فیصلہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کو کرنا ہے، پاکستان پر حملہ ہوا تو پاک فوج تیار ہے، کسی نے حملہ کیا تو نیست و نابود ہو جائے گا۔ سیاست اور جنگ میں اپنی ٹائمنگ ہوتی ہے، کشمیر کے اندر سےتحریک اٹھے گی، پتھر استعمال کرنے والے اب کچھ اور استعمال کریں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ظفر اللہ جمالی کو اس لیے ہٹایا گیا وہ امریکا سے ون آن ون ملاقات کر رہے تھے، نواز شریف نے بھی جاتی عمرا میں مودی سے ون آن ون ملاقات کی، یہ وقت بھی آ سکتا ہے کہ لندن میں گرفتاریاں ہوں اور انہیں پاکستان لایا جائے۔ شہبازشریف کی سیاست امتحان میں ہے، وہ مذاکرات کو کامیاب کرانے کے بڑے حامی ہیں، ان میں لچک ہے جب کہ نواز شریف ضد کی وجہ سے معاملات خراب کرتے ہیں۔

Page 1 of 46