Friday, 29 November 2024

نویں جماعت کی طالبہ نے آن لائن کلاس چھوٹنے پر خود کشی کرلی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست کیریلا کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں گھر پر ٹیلی ویژن اور اسمارٹ فون کی سہولت نہ ہونے کے باعث طالبہ کی آن لائن کلاس مس ہوگئی جس پر اس نے دلبرداشتہ ہوکر خود کو آگ لگالی۔

بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ 14 سالہ دیویکا دوپہر سے لاپتا تھی جس کی سوختہ لاش اس کے پڑوس میں ایک خالی گھر سے ملی جب کہ لڑکی کے کمرے سے ایک پرچہ بھی ملا جس میں صرف اتنا لکھا تھا کہ ’میں جارہی ہوں‘۔

لڑکی کے والد نے بتایا کہ وہ ایک ڈیلی ویجز ملازم ہے اور خرابی صحت کی وجہ سے کچھ عرصے سے کام کرنے کے قابل نہیں۔

بھارتی میڈیا کےمطابق لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی آن لائن کلاس نہ لینے کی وجہ سے کافی مایوس تھی، وہ کئی مرتبہ آن لائن کلاس لینے کے لیے ٹی وی کو ٹھیک کرانے کا کہہ چکی تھی مگر پیسے نہ ہونے کی وجہ سے ٹیلی ویژن ٹھیک نہیں ہوسکا اور ہمارے پاس اسمارٹ فون بھی نہیں۔

دوسری جانب ریاست کے وزیر تعلیم نے طالبہ کی موت پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

 
 
 
 
 
پاکپتن: تعلیم کے حصول کا جذبہ اور لگن ہو تو کوئی بھی کٹھن مرحلہ رکاوٹ نہیں بن سکتا، ایسا ہی کچھ دیکھنے میں آیا صوبہ پنجاب میں جہاں ننھے طالب علم کشتی کے ذریعے اپنا تعلیمی سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
 
پنجاب کے شہر پاکپتن میں ایسے باہمت بچے بھی ہیں جو سوفٹ لمبی نہر کشتی کے ذریعے طے کرکے روزانہ اسکول پہنچتے ہیں۔
 
پاکپتن کے علاقے کمہاری والا سے گزرنے والی 100 فٹ لمبی اور 400 فٹ گہری یہ وہ نہر ہے جہاں سے روزانہ سینکڑوں بچے اپنا تعلیمی سفر جاری رکھنے کے لیے کشتی پر اسکول جاتے، آتے ہیں۔
 
 
 
حکومت کی عدم توجہی اور پل کی عدم تعمیر کے باعث کئی دفعہ بچے کشتی سے گرکے زخمی بھی ہوئے، خدشہ ہے کہ کشتی ڈوبنے کے باعث بچوں کی جان بھی جاسکتی ہے۔
 
بغیر کسی حفاظتی انتظامات کے باعث طالب علموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ بچوں کا اسکول تاخیر سے پہنچنا معمول بن چکا ہے۔
 
بچوں کے والدین اور اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ حکومت معاملے کا نوٹس لے اور پل کی تعمیر کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں اس سے پہلے کہ کوئی بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے۔
 
 
 
 
 
 
کراچی: شہر قائد میں ایک اور طالبہ ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ کی بھینٹ چڑھ گئی، اس سے پہلے بھی کئی معصوم پولیس اور ڈکیتوں کی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہوچکے ہیں۔
 
حالیہ واقعہ کراچی کےعلاقے گلشن اقبال میں واقع موچی موڑکےقریب پیش آیا جہاں علی الصبح ڈکیتی کی واردات کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سےنجی یونیورسٹی کی طالبہ جاں بحق ہوگئی۔
 
پولیس کےمطابق طالبہ مصباح اطہر کے والد معمول کے مطابق اسے یونی ورسٹی چھوڑنے جارہےتھےکہ موچی موڑکےقریب ڈکیتی کی واردات ہوئی۔ واردات کے دوران مسلح ملزمان نے موبائل اور پرس چھینے اور اسی دوران انہوں نے فائرنگ کردی۔
 
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤ ں کی فائرنگ سے ایک گولی مصباح نامی طالبہ کے سر میں لگی جو کہ اس کی موت کا سبب بن گئی۔واقعہ صبح سات بجے پیش آیا۔ ڈکیتی اور قتل کی یہ واردات دو نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں عمل میں آئی جو کہ موٹر سائیکل پر سوار تھے، تاحال ملزمان کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
 
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں شہر قائد کے علاقے انڈا موڑ پر پولیس مقابلے کی زد میں آکر نمرہ نامی طالبہ سر پر گولی لگنے کے سبب جاں بحق ہوگئی تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق 23سال کی نمرہ کو رات 10بجکر21 منٹ پرجس وقت جناح اسپتال کراچی لایاگیا وہ دم توڑ چکی تھی، طالبہ کے سر کے سیدھے حصے پر گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی تھی۔
 
اسی برس اپریل میں صفورہ چورنگی کے قریب پولیس اہلکاروں اور ڈاکوؤں کے مقابلے کے دوران دو سالہ معصوم ا حسن جاں بحق اور اس کا والد کاشف شیخ زخمی ہوگیا تھا، پولیس نے مقابلہ کرنے والے چار اہلکاروں کو حراست میں لے لیا تھا ، بعد ازاں آئی جی سندھ نے اس واقعے پر احسن کے ورثا ء سے معافی بھی مانگی تھی۔
 
رواں سال اپریل 2019 تک کراچی میں اس نوعیت کے مختلف واقعات میں 11 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔ ا ن واقعات پر گزشتہ برس امل نامی ۱۱ سال کی بچی کی ہلاکت کے بعد سندھ حکومت نے قانون سازی بھی کی تھی تاہم ابھی تک ایسے واقعات کی روک تھام ممکن نہیں ہوسکی ہے۔
کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ بھی نادرا کے نقش قدم پر چلنے لگی
 
جامعہ کراچی کے ایڈمن انتظامیہ نےلڑکے کے آئی ڈی کارڈ پرلڑکی کی تصویرچھاپ دی
 
طالبعلم کی جگہ لڑکی کی تصویر موجود ہونے پر طالبعلم کو مشکلات کا سامناہے
 
اس حوالے سے طالب علم کا کہنا تھاکہ جامعہ میں داخلے کے وقت آئی ڈی کارڈ دکھانے پر اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی، ٹیچر سے فون کروانے پر اندر جانے دیا جاتا ہے
 
طالب علم کا انتظامیہ کو آگاہ کرنے پر، طالبعلم کو اسی سے کام چلانے کا بول دیا گیا۔
 
 
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا، اکاؤنٹس رکھنے والے تاجروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
 
منی لانڈرنگ کے خلاف مہم میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کراچی نے بڑی کامیابی حاصل کرلی، کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے۔
 
انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو میں 4 تاجروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، چاروں تاجروں کی جانب سے 5 سال میں ایک ارب 26 کروڑ سے زائد ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔
 
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے ضلع بونیر اور کراچی صدر موبائل مارکیٹ کے پتے درج ہیں۔ مذکورہ تاجروں زور طالب خان، عمار خان، محمد حسن اور محمد حمزہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
 
ایف بی آر حکام کے مطابق ملزم زور طالب خان سالار انٹر پرائزز اور سالار مائننگ کا پروپرائٹر ہے۔ زور طالب خان نے 2012 سے 2017 کے دوران 6 بے نامی اکاؤنٹ کھولے، 5 سال میں ان 6 بے نامی اکاؤنٹس سے 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کی گئی۔
 
حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کا بیشتر کاروبار کراچی میں ہی تھا، تاجر زور طالب خان کو نوٹس بھیجا گیا تو تاجر نے لاعلمی کا اظہار کیا۔
 
خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے حوالے سے نیب کے اختیارات مانگے تھے۔
 
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اینٹی منی لانڈرنگ قانون میں خامیوں کی وجہ سے نتائج نہیں مل پاتے، ریکارڈ بروقت نہیں ملتا، تحقیقات التوا میں چلی جاتی ہیں۔
 
ایڈیشنل ڈی جی نے کہا تھا کہ بینک سے ریکارڈ لینا ہے تو سیشن جج کی اجازت درکار ہے، سیشن جج سے اجازت میں کئی کئی ماہ نکل جاتے ہیں۔ ایسا بھی ہوتا ہے سیشن جج اجازت ہی نہیں دیتا۔ جو ریکارڈ 6 ماہ بعد ملتا ہے وہ 6 دن میں ملے تو تحقیقات تیز ہوسکتی ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ تھا کوئی اکاؤنٹ بے نامی نہیں ہوتا، کوئی نہ کوئی نام تو ہوتا ہے۔ ’دو طرح کے اکاؤنٹ ہیں، ایک جعلی اور دوسرا بے نامی۔ جعلی اکاؤنٹ یہ ہے کہ بندہ فوت ہوگیا اور اکاؤنٹ چل رہا ہے۔ دوسرا بے نامی ہے، ہولڈر کی ٹرانزیکشنز سے آمدنی میں مطابقت نہیں رکھتا اور جس کے نام اکاؤنٹ ہوتا ہے وہ نہ فائدہ اٹھاتا ہے نہ خود چلاتا ہے‘۔
 
ایف آئی اے حکام نے مزید کہا تھا کہ ایسے اکاؤنٹ کھولنے میں بینکر کا ملوث ہونا یقینی ہے۔ بینکوں نے متعلقہ ادارے کو محض 500 ایسے کیس رپورٹ کیے۔ ’ہم نے کئی مرتبہ بینک کے صدر کو بھی ملوث پایا ہے۔ جب بینک کا صدر آپ کے ساتھ ہوگا تو آپ جو مرضی کرلیں‘۔

 فیصل آباد :جی سی یونیورسٹی کے قریب ڈکیتی کرتے ہوئے پکڑے جانیوالے دو نوعمرلڑکوں سبحان اور فہد سے تفتیش کی گئی تو انکشاف ہوا کہ وہ دونوں انٹرمیڈیٹ کے طالب علم ہیں دو نوں نے پہلے بھی کئی معمولی ڈکیتیاں کی ہیں ،انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ بھارتی فلموں سے متاثر ہو کر شوقیہ ڈاکو بنے ہیں،پولیس نے ان سے ہزاروں روپے نقدی اور اسلحہ برآمد کر کے کارروائی شروع کردی ہے

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)سندھ اسمبلی میں طلبا یونین پر پابندی اٹھانے کی قرار داد منظور کر لی گئی، ایم کیو ایم نے قرارداد کی بھر پور حمایت کی،قرارداد پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی عبدالستارراجپرنےپیش کی۔
*
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالستارراجپر نے قراد داد میں کہا کہ طلبا یونین پر پابندی کی وجہ سے تعلیمی ادورں میں طلبا کا استحصال ہو رہا ہے اور نوجوان نسل ملکی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر رہی ہے، طلبا یونین پر سے پابندی اٹھا کر تعلیمی ادوروں میں الیکشن کروانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایم کیو ایم نے بھی طلبا یونین کی حمایت کی، متحدہ قومی موومنٹ کے سنئیر راہنما فیصل سبز واری نے کہا کہ طلبا کو قانون کے دائرے میں لا کر متحرک کیا جانا چاہیے۔ تاہم بحث کے بعد طلبا یونین پر پابندی اٹھانے کی قرار داد منظور کر لی گئی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں طلبا یونین پر پابندی سابق آمر جنرل ضیا الحق کے دور میں 9 فروری 1984ء میں لگائی گئی تھی۔ بعدازاں 1998ء میں بھی میاں محمد نواز شریف نے بحیثیت وزیر اعظم تعلیمی اداروں میں طلبا تنظیموں اور یونینوں پر پابندی لگانے کا اعادہ کیا تھا۔ اس سے قبل 1988ء میں اور بعد میں 2008ء میں طلبا یونین پر عائد پابندی اٹھانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو سکا۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) پنجاب پولیس نے انوکھا کارنامہ کردیا ،چوتھی جماعت کے طالب علم پر دو افراد کے قتل کامقدمہ درج کر لیا ۔

مانگا منڈی کی پولیس نے چوتھی جماعت کے طالب علم8سالہ ذین پر دو افراد کے قتل کا مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا ۔طالب علم ذین کو آج سیشن کورٹ کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے بتا یا کہ مخالفین نے قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا جس پر پولیس نے گرفتار کیا ۔

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) حریت رہنما یٰسین ملک کی حالت تشویشناک ہونے پر سنٹرل جیل سرینگر سے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج انسانیت کے خلاف جرائم کی مرتکب ہورہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یسین ملک کی حالت خراب ہونے پر انہیں سینٹرل جیل سرینگر سے شیر کشمیر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائیس منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان حریت رہنماوں کوقید میں رکھنے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارتی فوج انسانیت کے خلاف جرائم کی مرتکب ہورہی ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ وادی میں ایک اور کشمیری نوجوان بھارتی فوج کی بربریت کا نشانہ بنا۔ نہتے بائیس سالہ جاوید میر کو ضلع بڈگام میں شہید کیا گیا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق جاوید میر کالج کا طالبعلم تھا اور وہ کسی بھی مظاہرے میں شریک نہیں تھا

ڈنڈے اور گولی سے تبدیلی کی روایات ترک کرچکے,احسن اقبال

ایمز ٹی وی (لاہور) لاہور میں وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہناتھا کہ کسی طالب علم کوسیاسی بنیاد پرلیپ ٹاپ نہیں دیے جارہے ۔ احسن اقبال کاکہناتھا کہ بہت سے لوگوں نے کہا کہ نوجوانوں کو رشوت دی جارہی ہے،لیپ ٹاپ صرف میرٹ پر دیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہزاروں نوجوان لیپ ٹاپ ملنے کے بعد آئی ٹی ماہر بن چکے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جو بھی ملک میں اچھا کرے گا وہ بیلٹ کی طاقت سے آئے گا،ڈنڈے اور گولی سے تبدیلی کی روایات ترک کرچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ احتجاج کرنےوالے جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں تو انہیں پارلیمنٹ آنا چاہیے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہناتھاکہ آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں۔عدلیہ کی آزادی کی تحریک میں ہم نے حصہ لیاہے۔

احسن اقبال نے کہاکہ میری نظر میں عمران خان(ن)لیگ کے سب سےبڑی خیرخواہ ہیں،وفاقی وزیرنے کہاکہ عام آدمی دیکھ رہا ہے 2016 کا پاکستان 2013کے پاکستان سے مختلف ہے۔

وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی کا کہناتھاکہ2 نومبرکو اسلام آباد بند نہیں ہوگا،تحریک انصاف کی سیاست بند ہوجائےگی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاست عوامی منشاکے خلاف ہے،عمران خان اپنی طرز سیاست سے ہمیں پے درپے کامیابیا ں دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ احسن اقبال کا کہناتھا کہ عمران خان کی وجہ سے2018میں دوتہائی اکثریت مل جائےگی۔

Page 1 of 4