Friday, 29 November 2024
واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج عمان اور یمنی پانیوں میں امریکا کو تیل سپلائی کرنے پر خلیجی ممالک سے آنے والے آئل ٹینکرز اور فوجی تنصیبات کے تحفظ کے لیے فوجی اتحاد بنانے کا اعلان کیا ہے۔
 
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا ایران اور یمن کے اطراف سمندر میں تجارتی گزرگاہوں کی حفاظت کے لیے عالمی فوجی اتحاد قائم کرنا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے امریکی افواج نے کئی دوست ممالک سے بات چیت بھی کی ہے اور رائے عامہ بحال کرنے کی کوششوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
 
اس حوالے سے امریکی جنرل جوزف ڈنفرڈ کا کہنا تھا کہ امریکا خلیجی خطے میں جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنانا چاہتا ہے جس کے لیے عالمی فوجی اتحاد کا قیام ناگزیر ہو گیا ہے جس کے لیے خدوخال مرتب کر لیے ہیں اور دوست ممالک سے مشاورت جاری ہے۔
امریکی جنرل جوزف ڈنفرڈ نے مزید کہا کہ امریکا کمانڈ اینڈ کنٹرول کے عمل کے لیے بحری جہاز مہیا کرے گا جو امریکا کو تیل کی سپلائی پر مامور بحری جہازوں کے درمیان گشت کریں گے اور امریکی فوجی تنصیبات کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
 
واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کو تیل سپلائی کرنے پر مامور سعودی بحری جہازوں پر حملوں کے بعد امریکا پہلے ہی خلیج عمان میں ایک طیارے بردار بحری بیڑا تعینات کرچکا ہے اس کے علاوہ جنگی طیاروں کی دو کھیپ بھی قطر میں اپنے فوجی کیمپ میں منتقل کرچکا ہے۔
 

 

زیرے آب تیل کے قیمتی زخائر کی تلاش شروع: کراچی: آئل اینڈ گیس انڈسٹری کے ساتھ پوری قوم کی آنکھیں کراچی کے ساحلی علاقے میں زیر آب تیل و گیس کے ذخائر کی کھدائی پر لگ گئی ہی،اور ماننا ہے کہ ےہ اقدام ہمارے ملک کی ترقی کے لیے بہت معاون ثابت ہوگا۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق کراچی کے ساحل سے 230کلو میٹر کے فاصلے پر واقع انڈس جی بلاک میں کھودے جانے والے کنویں کو”کیکڑا۔ون“ کا نام دیا گیا ہے۔ اس مقام سے گیس کا بڑا ذخیرہ بازیافت ہونے کا امکان ہے جس سے گیس کی مقدار اور بہاو¿ کے درست اعدادوشمار کا اندازہ اپریل 2019تک لگایا جاسکے گا۔ سمندر میں توانائی کے ذخائر کی تلاش کے لیے 1300 میٹر گہرائی میں کھدائی کی جائیگی جس کے لیے اطالوی آپریٹر ENIنے مشہور زمانہ سمندر میں تیل کے کنویں کھودنے والے جہاز Saipem 12000 کی خدمات حاصل کی ہیں جو کھدائی کے مقام پر پہنچ چکا ہے۔ اس مشترکہ منصوبہ میں اطالوی کمپنی ای این آئی، امریکی کمپنی ایگزون موبل، پاکستانی کمپنیاں او جی ڈی ایل اور پی پی ایل حصہ دار ہیں۔ امریکی کمپنی کی تین دہائیوں بعد پاکستان میں کسی پہلے منصوبہ میں شراکت داری ہے۔کراچی کے ساحل سے نزدیک اس بلاک میں کھدائی کا تخمینہ 7سے 8کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔
 
 

 

پاکستان نے ادھار تیل اور مالی امداد کے عوض سعودی عرب کو ریکوڈک منصوبہ اور ایل این جی پاور پلانٹس میں بلین ڈالرزکی سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔

وزارت کامرس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان نے سعودی عرب کو سونے اورتانبے کے ذخائر کے حامل ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کی پیشکش کر دی ہے، اس معاہدے پردستخط سعودی اعلیٰ حکام کے  دورے کے دوران ہونےکا امکان ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس معاہدے پرمزید گفت وشنید اعلی سعودی وفد کے آج سے شروع ہونے والے پانچ روزہ دورے کے دوران  ہوگی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے سعودی عرب کو ملٹی بلین ڈالرز کے حامل گوادرمیں آئل ریفائنری  کے قیام اور پنجاب میں موجود ایل این جی پاور پلانٹس میں بھی سرمایہ کاری کی پیشکش کی جا چکی ہے۔کہا جاتا ہے چندروز  قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مشیرخاص محمد اجیل الخطیب کی اچانک آمد پراسلام آباد میں کافی کھلبلی مچی ہوئی تھی جو وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے ایک دن بعد اسلام آباد پہنچے تھے۔

پاکستان نے سعودی عرب کوپاک چائنہ اقتصادی راہداری(سی پیک) میں شمولیت کی بھی آفرکی  ہے لیکن ابھی تک سرکاری طورپر نہ سعودی عرب اورنہ ہی چین کی طرف سے کسی ردعمل کا اظہارکیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ سعودی اعلی وفد سے مذا کرات کے دوران پاکستانی حکام کی دلچسپی تیل کی تاخیر سے ادائیگی اور ادائیگیوں کے توازن کا دبائو کم کرنے کے طریقہ کار طے کرنے میں ہوگی۔ کیونکہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پاکستان کا درآمدی بل 4 بلین ڈالرکے اضافے سے  بڑھ کر18.5بلین ڈالر تک بڑھ جائیگا۔

پاکستان کوآئی ایم ایف کے پروگرام سے بچنے کیلئے  سعودی عرب سے کم ازکم فی الفور 2 ملین ڈالرز کے ادھار پرتیل اور مالی امداد کی ضرروت ہے جبکہ قرضوں کی ادائیگی اوردرآمدات  کے بل کے لیے رواں مالی سال میں 11بلین ڈالر درکار ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ وزرات پاور، انڈسٹری اور منرل کے مشیر احمد حمید الغامدی اعلی سعودی وفدکی سربراہی کر رہے ہیں، سعودی انٹرنیشنل اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے ادارے( ایس سی آئی ایس پی)کے ڈائریکٹر سٹریٹجک پارٹنرشپ اور بزنس ڈیولپمنٹ زاریا قربان بیش اور سعودی تیل کمپنی آرامکو کے حکام بھی اس وفد کا حصہ ہونگے۔

ذرائع کے مطابق سعودی وفدآئل ریفائنری کے قیام کے لیے گوادرسی پورٹ کا بھی دورہ کریگا۔ اگر دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پا جا تا ہے توسعودی عرب گوادر میں ریفائنری کی تعمیرکریگا جو روزانہ ایک لاکھ بیرل تیل فراہم کریگی۔

اگر ریکوڈک سے متعلق معاہدہ طے پا جاتا ہے تو یہ سعودی وفدکی آمدکا سب سے اہم نکتہ  ہوگا۔ یاد رہے کہ 2012 ء میں بلوچستان کی صوبائی حکومت کی طرف لیز منسوخ کئے جانے کے بعد ٹیتھیاںکاپرکمپنی نے عالمی عدالت میں ہرجانے کا دعوی کیا تھا۔

2013 ء میں سپریم کورٹ نے کمپنی کا دعوی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کوریکوڈک کے ذخائر کی تلاش کے کوئی قانونی حقوق حاصل نہیں۔ عالمی عدالت میں کمپنی کی لیز منسوخ کرنے کی صورت میں  پاکستان کوان دنوں 11.43بلین ڈالر کے ہرجانے کی ادائیگی کے دعوے کا سامنا ہے تاہم  ذرائع کاکہنا ہے کہ ٹیتھیان کمپنی کے دعوی میں کئی ایک خامیاں موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب حویلی بہادرشاہ پاورپلانٹ میںبھی سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے اور سعودی وفد پلانٹ کی سائٹ کا دورہ بھی کرے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ حکومت بھی حویلی بہادرشاہ اوربلوکی  پاور پلانٹس کی نجکاری کرنا چاہتی تھی لیکن لیکن بوجوہ ایسا نہ ہوگا۔ تاہم ابھی تک فوری طور پر واضح نہیں کہ سعودی عرب پاورپلانٹس میں بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے یا نہیں۔ البتہ قائداعظم تھرمل پاورکے لیے سعودی عرب کوسرمایہ کاری کی آفرکی جا سکتی ہے۔

مزید برآں پاکستان کے لیے آٹھ سے دس ارب ڈالر کا پیکیج زیر غور آئیگا۔  تین سال کے لیے ادھار تیل کی سہولت دیئے جانے کا امکان ہے۔ ادھار تیل سے پاکستان کو تین سے پانچ ارب ڈالرز کی سہولت ملے گی جبکہ ڈیڑھ ارب ڈالرز کی سعودی گرانٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت)عالمی مارکیٹ میں ایک ہفتے کے دوران خام تیل 8 اعشاریہ 6 فیصد اور سونا 1 فیصد سے زائد مہنگا ہوگیا۔ ہفتہ وار خام تیل اور سونے کی قیمتوں کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے خام تیل 3 ڈالر 94 سینٹس مہنگا ہوکر دو ماہ کی بلند سطح 49 ڈالر 71 سینٹس فی بیرل پر پہنچ گیا۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت ایک ہفتے کے دوران 14 ڈالر 30 سینٹس اضافے سے ایک ماہ کی بلند سطح 1275 ڈالر 30 سینٹس پر پہنچ گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا میں شرح سود میں برقرار رکھنے پر سرمایہ کاروں کی جانب سے سونے کے سودوں میں خریداری دیکھی گئی۔ دوسری جانب امریکا میں تیل کے ذخائر کم ہونے اور ساتھ سعودی عرب کا تیل کی برآمدات میں کمی پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی (تجارت)بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے کہا ہے کہ خام تیل کی عالمی پیداوار آئندہ سال طلب سے بڑھے گی۔ گزشتہ روز جاری اپنی ماہانہ رپورٹ میں ایجنسی نے کہاکہ امریکی پروڈیوسرز ایکسپورٹرز کیلیے درسربن چکے ہیں، 2018 میں نان اوپیک پیداوار میں اضافہ ہوگا اور یہ عالمی طلب میں متوقع اضافے سے بھی زیادہ رہے گا جس کی بنیادی وجہ امریکی پیداوار میں اضافہ ہے جس سے ایکسپورٹرز کی قیمتوں میں اضافے کی کوششوں میں رکاوٹ آئے گی۔ واضح رہے کہ آئندہ سال تیل کی نان اوپیک پیداوار 1.5 ملین بیرل کے اضافے سے 59.7 ملین بیرل یومیہ ہو جائے گی جبکہ امریکی پیداوار 14.1ملین بیرل یومیہ تک پہنچ جائے گی تاہم مئی میں اوپیک کی پیداوار 32.08 ملین بیرل اور عالمی سپلائی 96.69 ملین بیرل رہی۔

 

ایمز ٹی وی(تجارت) عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 6ماہ کی کم ترین سطح 44ڈالر 15 سینٹس فی بیرل تک گر گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہونے کے سبب گراوٹ دیکھی جارہی ہے ۔
عالمی مارکیٹ میں گذشتہ روز خام تیل کی بڑھتی سپلائی اور امریکہ میں روزگار کے اعدادوشمار بہتر ہونے کی توقع پر مارکیٹ میں فروخت کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔
گذشتہ روز نیویارک سیشن کے اختتام پر خام تیل 5 فیصد کمی سے 5 ماہ کی کم ترین سطح 45 ڈالر 52 سینٹس فی بیرل پر بند ہوا۔خام تیل میں کمی کا سلسلہ ایشیائی سیشن میں بھی جاری رہا ۔
سنگاپور مارکیٹ مین کاروبار کے دوران خام تیل مزید 1ڈالر 37 سینٹس کمی سے 6 ماہ کی کم ترین سطح 44 ڈالر 15 سینٹس فی بیرل پر ٹریڈ کررہا ہے ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت)مقامی فرنس آئل کی قیمت میں 7 ہزار روپے اضافے سے 52 ہزار 772 روپے فی ٹن

ہوچکی ہے صرف ایک ماہ میں بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والا ایندھن 7 ہزار روپے فی ٹن مہنگا ہو گیا۔

فرنس آئل کی قمیت میں اضافے سے مستقبل میں عوام کو بجلی کا فی یونٹ مزید مہنگا پڑ سکتا ہے۔

 

یران کی سرمایہ کاروں کو اہم پیشکش


ایمزٹی وی (تجارت) ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے بعد اپنے اہم فیصلے میں بیرونی سرمایہ کاروں کو 50آئل اور گیس فیلڈ میں سرمایہ کاری کی پیشکش کردی ہے۔

ادھر ایران کے نائب وزیر تیل عامر حسین زمانیہ نے تیل کی یومیہ پیداوار کو 32.5ملین سے 33ملین بیرل تک محدود کرنے کے اوپیک ممالک کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ ایک چھوٹا اقدام ہے، لیکن درست سمت کی جانب ہے۔


ایمز ٹی وی (صحت) ایک نئے مطالعے سے ثابت ہوا ہے کہ تیل والی مچھلیاں کھانے سے بچوں میں پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ سامن، ٹونا، سرمئی، سارڈین، اور میکرل مچھلیوں میں تیل پایا جاتا ہے جن میں اومیگا تھری وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ان مچھلیوں میں اومیگا سکس بھی پایا جاتا ہے ۔ ماہرین نے تجرباتی طور پر اسکول کے بچوں کو اومیگا تھری اور اومیگا سِکس سپلیمنٹ ( گولیاں یا کیپسول) دیئے گئے اور دوسرے گروہ کو فرضی گولیاں ( پلے سیبو) دیئے گئے۔

3 ماہ بعد دونوں گروہوں کی تعلیمی صلاحیت کو جانچا گیا تو معلوم ہوا کہ جن بچوں کو سپلیمنٹ دیئے گئے تھے ان میں الفاظ کو سمجھنے، پڑھ کر سمجھنے اور تصاویر کے جائزے کی صلاحیت بہتر ہوگئی۔ اپنی تحقیق پر بات کرتے ہوئے آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان نے بتایا کہ والدین اپنے بچوں کو مچھلی ضرور کھلائیں ورنہ اومیگا تھری کی گولیاں کھلائیں لیکن مچھلی کھانا زیادہ مفید رہے گا۔

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی بچے مچھلی سے جی چراتے ہیں۔ ضروری ہے کہ انہیں مچھلی برگر کی صورت ، کیچپ کے ساتھ یا کسی اور طریقے سے پیش کی جائے۔ اس سے قبل کئی مطالعات سے ثابت ہوچکا ہے تیل بردار مچھلیوں سے بچوں کی تعلیمی صلاحیت پروان چڑھتی ہیں اور مطالعے میں جن بچوں کو دونوں طرح کے اومیگا دیئے گئے ان 64 فیصد بہتری دکھائی دی ۔ واضح رہے کہ یہ سپلیمنٹ سویڈن کے 12 اسکولوں میں 8 سے 10 سال کے بچوں کو 6 ماہ تک دیئے گئے تھے اور اس دوران ان کے پڑھنے کی صلاحیت اور سیکھنے میں تیزی کو نوٹ کیا گیا۔

ایمز ٹی وی(بزنس)چیئرپرسن آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) عظمیٰ عادل خان نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد گیس کے نرخوں میں بھی کمی ہو گی، اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جارہی ہے، گیس کی قیمتوں میں اوسطاً 30روپے کی کمی کی درخواست کی گئی ہے تاہم فیصلہ سماعت کے بعد کیا جائے گا۔

آئندہ ایل این جی کی قیمتوں میں عام صارف پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری بھیجیں گے جو حکومت فیصلہ کریگی اس پر عملدرآمد کیا جائے گا، قیمتوں کے حوالے سے حکومت نے کبھی بھی دباؤ نہیں ڈالا۔ وہ پیر کو مقامی ہوٹل میں گیس کی قیمتوں میں ردو بدل کے حوالے سے عوامی سماعت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہی تھیں، اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ امجد لطیف، سینئر جی ایم ڈسٹری بیوشن ساؤتھ سہیل گلزار، جنرل منیجر صغیر الحسن سمیت محکمہ سوئی گیس کے افسران موجود تھے۔

چیئرپرسن اوگرا نے کہا کہ سردیوں میں گیس کی صورتحال گزشتہ سال سے بہتر ہو گی، گیس لوڈشیڈنگ میں کمی ہوئی ہے۔ مزید کمی کی کوششیں جاری ہیں۔ عظمیٰ عادل خان نے کہا کہ لائن لاسز کم کرنے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں، قیمتوں میں کمی کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے بیانات سن رہے ہیں جس کے بعد اوگرا میرٹ پر فیصلہ کریگی۔

اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ امجد لطیف نے کہا کہ قدرتی گیس کے نئے ذخائر سسٹم میں شامل ہو رہے ہیں، سوئی گیس کے کمرشل، انڈسٹریل اور گھریلو لائن لاسز میں کمی ہوئی ہے جبکہ گیس کی چوری سے نمٹنے کیلیے انتہائی سخت اقدامات کیے جارہے ہیں،گھریلو صارفین کو گیس فراہمی ترجیح ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اوگرا کو نئے گھریلو گیس کنکشن 3 لاکھ کے بجائے سالانہ 5 لاکھ بڑھانے کی درخواست کی ہے، اجازت ملنے پر کنکشن جاری کیے جائیں گے۔

Page 1 of 3