Print this page

محکمہ تعلیم سندھ کاگھوسٹ اساتذہ کےخلاف کارروائی کافیصلہ

کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نےصوبے بھر کے4ہزارسےزائد فعال اسکول بند اور غیر فعال اسکولوں میں تعینات گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرے والے اساتذہ خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ تعلیم نے صوبے بھرکے غیر فعال اسکولوں کی فہرست جاری کی ہے۔ سندھ بھر میں 4ہزار901غیرفعال اسکول بند کرنے کافیصلہ کیا ہے جن میں 3ہزار 442 غیرفعال اسکولوں کی حالت انتہائی خراب ہے اور برسوں سے تدریس نہ ہونے کے باعث ان اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،جبکہ ان غیر فعال اسکولوں میں تعینات برسوں سے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے والے اساتذہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

مھکمہ تعلیم سندھ کےذرائع کاکہنا ہے کہ محکمہ تعلیم سندھ کے 60سے 65 فیصد اساتذہ اپنی حاضری پوری کررہے ہیں اور بچوں کو تعلیم کے زیور سےآراستہ کررہے ہیں جبکہ بعض اساتذہ اپنی حاضری بھی نہیں لگاتے اور گھروں میں بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔ذرائع کاکہنا ہے کہ بغیرحاضری لگائے اپنی تنخواہیں وصول کرنے والے اساتذہ کامحکمہ تعلیم کے مانیٹرنگ اینڈ ایوالویشن ڈیپارٹمنٹ کے بعض افسران کے گٹھ جوڑ ہے جبکہ 55 سے60فیصد غیر تدریسی عملہ بھی گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہا ہے۔ دوسری جانب 1ہزار 459 گھوسٹ اسکولوں کابھی انکشاف ہوا ہے، جن میں کراچی سمیت بدین، دادو، گھوٹی، جیکب اآطاد، قمبر، میرپور خاص جامشورو کے اسکول شامل ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں