بدھ, 01 مئی 2024


سی این جی کی قیمت میں 6 روپے اضافہ

ایمزٹی وی(بزنس)کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی مالکان نے خاموشی سے سی این جی کی قیمت تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا، پرائس میکنزم تبدیل ہونے سے سی این جی صارفین کے لیے 6 روپے مہنگی ہوجائے گی تاہم اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ ای سی سی کی منظوری کے بغیر قیمت میں تبدیلی خلاف قانون ہوگی۔

وزارت پٹرولیم کے حکام کے مطابق سندھ کی سی این جی ایسوسی ایشن نے قیمت تبدیل کرنے کا فیصلہ ہے، 6 اگست سے سی این جی قیمت فی کلو کے بجائے لیٹر میں مقررکرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، 6 اگست سے قیمت 67.50 رواپے کلو کے بجائے 48.20 روپے لیٹر مقرر ہو گی، فارمولے کے مطابق قیمت 48کے بجائے 42 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیٹر میں منتقلی کے ذریعے صارفین سے 6روپے فی لیٹر اضافی وصولی ہوگی۔ اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ لیٹر میں منتقلی سے سی این جی مالکان اپنا منافع 6 روپے لیٹر بڑھا رہے ہیں۔

اوگرا کی منظوری کے بغیر سی این جی قیمت میکنزم تبدیل کیا جارہا ہے۔ سی این جی ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین سمیع خان اور ملک خدابخش نے گزشتہ روز وزیر پٹرولیم سے ملاقات کی، وزیر پٹرولیم کو اعتماد میں لینے کے بعد ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا۔ ایسوسی ایشن نے وزیر پٹرولیم سے درخواست کی کہ اس معاملے کو قانونی طور پر منظوری دلوانے کے لیے سمری ای سی سی بھجوائی جائے تاہم قیمت تبدیل 6 اگست سے کریں گے۔ وزارت پٹرولیم کے ٹیکنیکل شعبے کی جانب سے سی این جی ایسوسی ایشن کو یہ تجویز دی گئی کہ ای سی سی کی منظوری کے بغیر قیمت کے میکنزم میں تبدیلی اور مالکان کے منافع میں اضافہ غیرقانونی ہوگا۔

سی این جی مالکان ای سی سی کی منظوری ملنے تک قیمت تبدیل نہ کریں، کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشن کو سوئی سدرن گیس کمپنی قدرتی گیس فراہم کرتی ہے جس کی قیمت اوگرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق صارفین سے وصول کی جاتی ہے، پنجاب میں سی این جی اسٹیشنز آر ایل این جی پر چل رہے ہیں، آر ایل این جی پر قیمت ڈی ریگولیٹ ہونے کے باعث مالکان قیمت خود مقرر کرتے ہیں، سوئی ناردرن ملک میں درآمد ہونے والی 40 کروڑ کیوبک فٹ ایل این جی یومیہ خریدتی ہے لہٰذا سوئی سدرن کے صارفین قدرتی گیس فروخت کرکے قیمت کا میکنزم آر ایل این جی پر منتقل نہیں کرسکتے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment