جمعہ, 17 مئی 2024


ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ

 

ایمزٹی وی(تجارت) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنے والے پاکستانیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے خود کار معلومات کے تبادلے کے پائلٹ پروجیکٹ کی تیاری شروع کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق عالمی فورم برائے شفافیت وتبادلہ ٹیکس معلومات کی جانب سے آٹومیٹڈ ایکسچینج آف انفارمیشن کے پائلٹ پروجیکٹ کا خاکہ پاکستان کو فراہم کر دیا گیا ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان مذکور گلوبل فورم کا ممبر بن چکا ہے اور اس کے لیے لیٹر آف انٹینٹ بھی سائن کیا جا چکا ہے۔
دستاویز کے مطابق عالمی فورم برائے شفافیت وتبادلہ ٹیکس معلومات سیکریٹریٹ کی جانب سے بھجوائی گئی پروجیکٹ آؤٹ لائن کی روشنی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو سمیت دیگر متعلقہ ادارے اقدامات کر رہے ہیں جس کے لیے قوانین اور رولز میں ترامیم کی جارہی ہیں تاکہ اس گلوبل فورم کے ممبر ممالک سے پاکستانیوں کی معلومات حاصل کرنے کے لیے تبادلہ معلومات کے خودکارنظام کے آزمائشی منصوبے کے معیار کو پورا کیا جاسکے۔

دستاویز کے مطابق پائلٹ پروجیکٹ کا بنیادی مقصد شفافیت کو بڑھانا اور ملک میں مقامی وسائل کو متحرک کرنا ہے اور اس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ٹیکس چوری کا سراغ لگایا جائیگا جبکہ مستقبل میں متوقع ٹیکس چوری کی روک تھام کے حوالے سے پیشگی اقدامات اور انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے فریم ورک کو بہتر بنایا جائے گا۔

عالمی فورم برائے شفافیت وتبادلہ ٹیکس معلومات سیکریٹریٹ کی جانب پاکستان کے علاوہ 26 ممبرممالک کو مذکورہ آزمائشی منصوبے میں شمولیت کے دعوت نامے اور پائلٹ پروجیکٹ کا خاکہ بھجوایا گیا ہے، اس آزمائشی پروجیکٹ کے تحت سیکریٹریٹ ممبر ممالک کے قانونی فریم ورک، افرادی قوت کی استعداد اور آئی ٹی انفرااسٹرکچر کا اندازہ لگانے کے لیے سوالنامہ تیار کرے گا اور پائلٹ پروجیکٹ پر دستخط سے قبل متعلقہ رکن کو یہ سوالنامہ بھجوایا جائے گا جس میں مذکورہ شعبوں کے حوالے سے گلوبل فورم کے معیار کو جانچنے کے لیے سوالات کے جواب مانگے جائیں گے اور ان کا جائزہ لے کر تعین کیا جائیگا کہ متعلقہ رکن اس خودکارتبادلہ معلومات نظام کے منصوبے کے معیار پرپورا اترتا ہے یا نہیں، خامیاں ملنے کی صورت میں ان کی نشاندہی کر کے ممبر ملک کو دور کرنے کی ہدایات دی جائیں گی تاکہ اہلیت کے لیے مقررہ معیار پر عملدرآمد یقینی ہوسکے۔
دستاویز کے مطابق آزمائشی منصوبے کے خاکے میں گلوبل فورم سیکریٹریٹ اور متعلق ملک کے کردار، پائلٹ پروجیکٹ کی حدود اور وسعت کو واضع کیا گیا ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment