اتوار, 28 اپریل 2024


رشوت کےعوض نمبرزدینابورڈزکےطریقہ امتحانات کی شفافیت پرایک سوالیہ نشان ہے، مرادعلی شاہ


ایمزٹی وی (تعلیم)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تعلیمی بورڈز کو کرپشن سے پاک کیا جائے گا۔غلط کام کو معاف نہیں کیا جائے گا لیکن وہاں کچھ اچھے کام بھی ہو رہے ہیں ۔ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کا تعلق غریب گھرانے سے ہے ۔گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے خرم شیر زمان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی میں اینٹی کرپشن نے چھاپہ مارا تھا ۔

اس ضمن میں ایف آئی آر نمبر 38/2016 درج کی گئی ہے ۔ دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ، جن میں اسسٹنٹ کنٹرولر نے ضمانت حاصل کر لی ہے ۔ 95 جوابی کاپیاں ضبط کی گئی ہیں ، کارروائی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی بورڈز میں خالی اسامیاں پر کر دی گئی ہیں ، جن افسروں کا کنٹریکٹ ختم ہو گا ، ان کی جگہ نئے لوگوں کا تقرر ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ بورڈز میں کرپشن کا مسئلہ ہے اس لیے اینٹی کرپشن نے چھاپہ مارا ہے ، مناسب کارروائی کی جارہی ہے ، کرپشن میں ملوث افراد کو سزا دی جائے گی ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلیمی بورڈز کو کرپشن سے پاک کیا جائے گا تاکہ صحیح مارکنگ ہو ، غلط کام کو معاف نہیں کیا جائے گا لیکن صحیح کام بھی کیا جا رہا ہے ۔ انٹر میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں ۔ خرم شیر زمان نے توجہ دلاؤ نوٹس پر کہاکہ تعلیمی بورڈ میں رشوت کے عوض نمبرز دینا بورڈز کے طریقہ امتحانات کی شفافیت پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔ تعلیمی بورڈز میں مال بناؤ پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے ، تعلیمی ڈگریاں دولت کے بل بوتے پر حاصل کی جا رہی ہیں.

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment