ھفتہ, 27 اپریل 2024


پنجاب ٹیکسٹ بورڈ میں بڑی دھاندلی کا انکشاف

 


ایمزٹی وی(پنجاب)پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ میں200گھوسٹ پرنٹرز وپبلشرز کا انکشاف ہوا ہے ، جس کے بعد ایم ڈی بورڈنے اسکروٹنی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریکارڈ کی چھان بین شروع کردی ہے ۔ اس وقت بورڈ میں رجسٹرڈ پرنٹرز وپبلشرز کی تعداد700سے زائد بتائی جارہی ہے ۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اینڈ کریکولم اتھارٹی میں200کے قریب گھوسٹ پرنٹرز و پبلشرز رجسٹرڈ ہیں۔اس سے قبل رجسٹرڈ پبلشرز کی تعداد450کے قریب تھی مگر دوبارہ رجسٹریشن کھلنے کے بعد پرنٹر ز کی تعداد700جبکہ پبلشرز کی تعداد650کے قریب ہوچکی ہے جو پنجاب کے 53ہزار سرکاری اسکولوں کے علاوہ نجی اسکولوں کے لئے ہر سال13کروڑ درسی کتب کی چھپوائی کرتے اور کرواتے ہیں۔

پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اینڈ کریکولم اتھارٹی میں ایسے پرنٹرز وپبلشرز کو گھوسٹ قرار دیا جاتا ہے جن کے شوروم ، پرنٹرزاور دیگرمطلوبہ معیار مکمل نہیں ہوتا اور وہ صرف کاغذوں کی حد تک پرنٹرز و پبلشرز ہوتے ہیں، ایسے افراد بورڈ سے ٹھیکہ حاصل کرکے دوسرے لوگوں سے پرنٹنگ و پبلشنگ کا کام لیتے ہیں اور کمیشن وصول کر کے درسی کتب کا ورک آرڈر دوسرے افراد کو دے دیتے ہیں ۔ ایم ڈی بورڈاحمد علی کمبوہ نے ایسے گھوسٹ پبلشرز کا ریکارڈ طلب کرکے ان سے ذاتی ملاقاتوں کا آغاز کردیا ہے اور ان کے شو رومز سمیت دیگر معاملات کی انسپکشن شروع کردی ہے ۔

ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اینڈ کریکولم اتھارٹی احمد علی کمبوہ کا کہنا ہے کہ درسی کتب کی پبلشنگ کے عمل کو شفاف اور معیاری بنانے کے لئے گھوسٹ پبلشرز کی نشاندہی کا آغاز کیا گیا ہے اور ایسے افراد کو فارغ کرنے کے عمل میں کسی قسم کی سفارش قبول نہیں کرینگے ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment