اتوار, 19 مئی 2024


ایک ایسا اسکول جہاں ہوم ورک نہیں دیا جاتا

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم) لندن ڈیزائن اور انجینئرنگ یونیورسٹی ٹیکنیکل کالج جو14سے19سال تک کے بچوں کی تعلیم وتدریس کے فرائض انجام دے رہا ہے۔ ستمبر میں تدریس کے آغاز کے فوری بعد ہی سے ایک بالکل نیا طریقہ کار اختیار کیاہےاور اس میں زیر تعلیم 180طلبہ کو گزشتہ 12 ہفتوں کے دوران بالکل ہی منفرد تجربہ ہوا ہےاس میں انسانی شکل کے 2روبوٹس ہیں رواں اختتام ہفتہ اسکول کے طلبہ کاایک گروپ ایک غیر معمولی اسکے ئنگ دورے پر روانہ ہورہے ہیں ان کے ساتھ 11نائو روبوٹس بھی ہوں گے جنھیں یہ طلبہ سکے ئنگ سکھانے کاارادہ رکھتے ہیں۔ اس اسکول میں کوئی ہوم ورک نہیں دیاجاتا اور اس کے بجائے یہ توقع کی جاتی ہےکہ طلبہ خود اپنے پراجیکٹس پر توجہ مرکوز کریں گے۔ جدید دور میں تدریس کا انداز بدل گیا ہے اور اب روبوٹس اور ڈرونز کا کلاس رومز پر قبضہ قریب نظر آرہا ہے، ان دنوں کلاس رومز میں نےروایتی بلیک اور وائٹ بورڈ کی جگہ لے لی ہے۔ جبکہ لیپ ٹاپس اور آن لائن پڑھائی پھیلتی جارہی ہےاس کے باوجود بعض ناقدین کا کہناہے کہ موجودہ نسل کے طلبہ جو تعلیم حاصل کررہے ہیں وہ ان کے والدین اور دادا نانا کے مقابلے میں بہت زیادہ مختلف نہیں ہے۔ اس میں فرق بہت ہی کم ہےاور بچے مختلف ڈیوائسز کے سہارے وہی کچھ پڑھ اور سیکھ رہے ہیں جوان کے والدین اور دادا،نانا پڑھتے اور سیکھتے رہے تھے۔ لیکن ایک ایسی دنیا میں جہاں مصنوعی انٹیلی جنس اور روبوٹس لوگوں کی ملازمتوں کیلئے خطرہ بنتے جارہے ہیں اس نسل کے بچوں کو جس مہارت کی ضرورت ہے وہ سابقہ نسلوں سےقطعی مختلف ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment