منگل, 07 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


جعلی ڈگریاں ! جامعہ اردو کا گھیرا تنگ

ایمزٹی وی(ایجوکیشن)وفاقی اردو یونیورسٹی کی جانب سے ڈگری کلاسز کی جعلی اسناد کے اجرا کے معاملے پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ پھیلا دیا ہے۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے کی جانب سے یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال، سابق رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر فہیم الدین اور محمود خان پٹھان جبکہ سابق ناظمین امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین خان اور مسعود مشکور سمیت سابق دور کے اہم عہدیداروں کو طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کے ان سابق و موجودہ عہدیداروں کو اس سلسلے میں جاری کیے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ وہ پرائیوٹ امیدواروں کی جاری کی گئی جعلی اسناد،انرولنٹ کارڈز، مارک شیٹس، اور ایڈمیٹ کارڈ ز کے سلسلے میں ایف آئی اے کے دفتر میں پیش ہوں. ذرائع کے مطابق جامعہ اردو کی اساتذہ و افسران پر مشتمل ایک 5 رکنی ٹیم نے اس سلسلے میں ابتدائی تحقیقات کے بعد بی ۔اے، بی کام پرائیوٹ کی 681 کے قریب جعلی اسناد جاری کئے جانے کا انکشاف کیا تھا۔بعد ازاں تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت ایسے افراد کے نام انرولمنٹ رجسٹرپر ایسے امیداواروں کے ناموں کی جگہ شامل کئے گئے جو انرولمنٹ کرانے کے بعد امتحان نہیں دے سکے تھے امتحان نہ دینے والے امیدواروں کی جگہ براہِ راست دیگر امیدوارں کا اندراج کردیا گیا مزید براں بڑی تعداد میں فیل امیدواروں کو پاس کیا گیا۔ واضح رہے کہ موجودہ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر میں بنائی گئی تھی ۔ تفصیلی تحقیقات کے بعد یونیورسٹی کی جانب سے اس رپورٹ کو مزید تفتیش کے لئے ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا تھا۔طلبی کے نوٹسز کے اجرا کی اطلاعات سامنے آمنے کے بعد یونیورسٹی کے ایک افسر نے عمرہ ومیڈیکل چیک اپ کے لئے بیرون ملک جانے کے سلسلے میں انتظامیہ سے این او سی بھی حاصل کرلی۔ جبکہ دوسری جانب یونیورسٹی ذرائع نے این او سی جاری کرنے کی تصدیق بھی کردی.

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment