پیر, 20 مئی 2024


جعلی اساتذہ کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹرز بھی؟

ایمزٹی وی(تعلیم)محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹر کی بھرتی کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ 2014ء میں نشاندہی کے باوجود جعلی ہیڈ ماسٹر آج بھی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دو سال قبل تعینات، ڈائریکٹر تعلیم کی نشاندہی کے باوجود اے جی سندھ سے جاری جعلی آئی ڈیز کے ذریعے ان ہیڈ ماسٹروں کو تنخواہیں دینے کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ اس سلسلے میں حاصل کردہ معلومات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کی بھرتی کے انکشاف کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹروں کے بھی بھرتی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ دو سال قبل محکمہ تعلیم سندھ کے ڈائریکٹر عبدالوہاب عباسی نے ایک لیٹر نمبر DSE/ESTT/14068-69/2014 جاری کرکے اے جی سندھ کو بتایا تھا کہ جعلی ہیڈ ماسٹروں کی آئی ڈیز کو بلاک کرکے ان کو دی جانے والی تنخواہیں روکی جائیں۔ ذرائع کے مطابق انتہائی بااثر ہونے کے باعث اے جی سندھ نے تاحال نشاندہی کردہ ہیڈ ماسٹروں کی تنخواہیں نہیں روکیں اور ان کو آج تک جعلی آئی ڈیز کے ذریعے تنخواہیں دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔ جعلی آئی ڈیز کے ذریعے بھرتی ہونے والے ہیڈ ماسٹروں کے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن کو بھی باضابطہ کارروائی کرنے کے لئے ایک لیٹر ارسال کیا گیا تھا مگر انہوں نے بھی تاحال اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment