Sunday, 10 November 2024


اسٹیٹ بینک اور کاروبار کے بدلتے ہوئے حالات

ایمزٹی وی(کراچی) اسٹیٹ بینک نے کنزیومر فنانسنگ کیلئے نظرثانی شدہ پروڈینشل ریگولیشنز جاری کردیئے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کنزیومر فنانسنگ کیلئے پروڈینشل ریگولیشنز پر نظر ثانی کرلی، اس کا مقصد کنزیومر فنانسنگ کو مستحکم اور منصفانہ انداز میں فروغ دینا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کے استحکام کو بھی یقینی بنانا ہے، نظرثانی شدہ ضوابط میں بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کو ان کے متحرک کاروباری ماحول کے مطابق فیصلہ سازی میں زیادہ اختیارات دیئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کاروبار کے بدلتے ہوئے ماحول اور عمدہ بین الاقوامی روایات کے ساتھ خود کو ہم آہنگ رکھنے کی غرض سے وقتاً فوقتاً اپنے ضوابطی فریم ورک کا جائزہ لیتا ہے۔

ان ضوابط کے تحت بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کو دیگر امور کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اہم اصطلاحات کی ایک مشترکہ فرہنگ (common glossary) تیار کریں اور قرضوں کے حوالے سے اپنی دستاویزات میں تمام بینک یہی اصطلاحات استعمال کریں گے، اہم اصطلاحات کے مشترک ہونے سے نا صرف شرائط و ضوابط منکشف کرنے کے تقاضے پورے ہوں گے بلکہ عام لوگوں کو بھی یہ سہولت ہوگی کہ وہ قرضے کی شرائط کو اچھی طرح سمجھ لیں اور وہ مختلف بینکوں کے قرضوں کی پیشکشوں کا زیادہ بہتر طریقے سے باہمی موازنہ کرسکیں گے۔

بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کنزیومر فنانسنگ کی تمام مصنوعات میں قرضے کی امتیازی قیمت بندی متعارف کرانے کا جائزہ لینا شروع کریں جس میں دوسری چیزوں کے علاوہ قرضہ مصنوعات کی خصوصیات، قرض لینے والوں کے رسک کے تجزیے، بروقت باقاعدہ ادائیگیوں اور مثالی رویے کے حوالے سے نظر رکھی جائے۔

بینک/ ترقیاتی مالی ادارے کنزیومر فنانسنگ پورٹ فولیو کا ایک عمومی پرو ویژن برقرار رکھتے ہیں تاکہ خود کو اس کاروبار سے منسلک خطرات سے بچا سکیں جن کی نوعیت معاشی دورانیے پر منحصر ہوتی ہے، نظرثانی شدہ ضوابط میں مختلف سطحوں پر مبنی پرویژن کے عمومی تقاضے متعارف کرائے گئے ہیں

جنہیں بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کے غیر فعال قرضوں کے خام تناسب سے منسلک کیا گیا ہے، ان ضوابط میں، غیر فعال قرضوں کا پست خام تناسب رکھنے والے بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کو ترغیبات دی گئی ہیں تاکہ وہ رسک سے بہتر طور پر نمٹنے کا انتظام کریں۔

بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کو نئے یا نظرثانی شدہ ضوابط کی مکمل تعمیل کیلئے 6 ماہ کا وقت دیا گیا ہے

Share this article

Leave a comment