ایمز ٹی وی (تعلیم/کراچی) جامعہ کراچی میں وائس چانسلر کی تلاش کا عمل ایک رکن کے نمبر نہ شامل کیے جانے کے باعث متنازع ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بتایا جاتا ہے کہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر کی مدت ملازمت 9؍فروری کو مکمل ہونے کے بعد جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلے میں تاخیر سے 29؍اپریل کو تلاش کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ڈاکٹر عطا الرحمٰن، عذرا فضل پیچوہو، وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ارشد علی، مظہر الحق صدیقی اور سیکرٹری بورڈ و جامعات ڈاکٹر اقبال درانی نے شرکت کی، ذرائع کے مطابق اجلاس کے بعد امیدواروں کی نمبرنگ کی گئی تو سابق چیف سیکرٹری سندھ فضل الرحمٰن نے کسی وجہ سے اس وقت نمبر نہیں دیے ، باقی تمام اراکین نے دستخط کر دیے اور نمبر دے دیے لیکن بعد میں فضل الرحمٰن نے نمبر دینے کا فیصلہ کیا تو ان کے لیے نئی شیٹ تیار کر کے نمبروں کے ساتھ دستخط کرالیے گئے باقی اراکین نے بھی دوبارہ دستخط کر دیے مگر ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے دوبارہ نمبر دینے اور دستخط کرنے سے منع کر دیا ذرائع کے مطابق اگر فضل الرحمٰن کے نمبر شامل کرلیے جاتے تو نہ صرف تین امیدواروں کی ترتیب بھی بدل جاتی اور ڈاکٹر اجمل، ڈاکٹر خالد عراقی اور ڈاکٹر فتح برفت میں سے کسی ایک کا نام بھی بدل جاتا، ڈاکٹر عطا الرحمٰن کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی کہ ڈپٹی سیکرٹری بورڈز و جامعات شفیع الدین نئی شیٹ پر دستخط کے لیے آئے تھے.
ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے کہا کہ جب فضل الرحمٰن نے اس وقت دستخط کیوں نہیں کیے تھے لہٰذا اب وہ اس نئی شیٹ پر دستخط نہیں کریں گے، اس صورت حال کے بعد تلاش کمیٹی توڑ دی گئی، ڈاکٹر عطا الرحمٰن ، عذرا فضل پیچوہو، اقبال درانی، ڈاکٹر ارشد علی کو فارغ کر دیا گیا نئی تلاش کمیٹی بنا دی گئی صرف ایک پرانے رکن مظہر الحق صدیقی کو نئی کمیٹی میں لیا گیا اس دوران ڈاکٹر اقبال درانی کو سیکرٹری بورڈ و جامعات کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا اور اس عہدے کا اضافی چارج سکریٹری ہائر ایجوکیشن نوید شیخ کو دے دیا گیا لیکن نوید شیخ نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر لگانے کی سمری میں غیرضروری تاخیر کی اور جب وزیراعلیٰ سندھ نے جامعہ کراچی اور سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے لیے انٹرویو کیا تو فضل الرحمٰن کے نمبر والی شیٹ شامل نہیں کی اور نہ ہی وزیر اعلیٰ سندھ کو اگاہ کیا جو میرٹ پر کراچی یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کرنے چاہتے تھے .
ایک رکن کے نمبر شامل نہ ہونے کی وجہ سے میرٹ پر وائس چانسلر کی میرٹ پر تقرری کا پورا عمل مشکوک ہوگیا ہے زرائع کے مطابق تلاش کمیٹی کی سفارش پر جامعہ سندھ کے لئے ڈاکٹر فتح برفت کے نام کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔