Saturday, 21 September 2024


موٹر وے ایم 9 پراجکٹ کھٹائی میں پڑ گیا

 

(حیدرآباد) موٹر وے ایم 9 کی تکمیل میں تعطل اور تاخیر کے امکانات پیدا ہوگئے،ریونیو ڈپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی حیدرآباد ریجن نے حیدرآباد ۔ سکھر سیکشن کی تعمیر کے لئے اراضی کی نشاندہی اور قیمتوں کے تعین پر مشتمل رپورٹ مکمل کرکے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اسلام آباد کے سپرد کردی ہے لیکن تاحال نرخوں کو حتمی شکل دینے اور دیگر معاملات پرکسی قسم کی پیشرفت نہیں ہوئی جبکہ بیشتر اضلاع سے این ایچ اے کو اراضی کی خریداری کے لئے قیمتیں موصول بھی نہیں ہوئی ہیں،۔

رپورٹ کے مطابق حیدرآباد کی اراضی کا فی ایکڑ سب سے مہنگا جبکہ جامشورو میں زمین کے سستے ریٹ لگائے گئے ہیں،بشمول مٹیاری،شہید بے نظیر آباد،نوشہرو فیروز اور خیرپورمیرس و دیگر اضلاع میں 16 ارب 57 کروڑ 90 لاکھ 18 ہزار 76 روپے کی خطیر رقم کی زمین لی جائے گی۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر حیدرآباد ، سکھر سیکشن نیشنل ہائی وے اتھارٹی آصف میمن نے کہا ہے کہ اراضی کی اسٹڈی اور عارضی نرخوں کی رپورٹ ادارے کے بالا حکام کو پیش کردی گئی ہے جہاں سے نرخوں کا تعین طے ہونے کے بعد حکومت سندھ سے رابطہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاہور تک موٹر وے ایم 9 کی تعمیر کا کام جاری ہے،اس ضمن میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے خطیر رقم کے منصوبے کی تکمیل کے لئے زمین کی خریداری کے لئے حکومت سندھ کے ریوینیو ڈپارٹمنٹ سے مل کر زمین کا سروے بھی جاری ہے جبکہ کئی ماہ سے موٹر وے کی جاری تعمیر کے دوران تاحال متبادل راستے نہیں بنائے گئے ہیں جس کی وجہ سے حیدرآباد،زیریں سندھ اور صوبہ پنجاب سے آنے والی گاڑیوں اور اس میں سفر کرنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور منٹوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہوگیا ہے۔A

 

Share this article

Leave a comment