تجارت: امریکہ اورچین میں جاری تجارتی جنگ میں تیزی آگئی، چین نے امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چینی وفد کا دورہ امریکہ بھی منسوخ کردیا۔
امریکا اورچین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرنے لگا، دنیا کی دوبڑی معیشتوں میں بڑھتی تجارتی جنگ میں دونوں جانب سے کارروائیاں جاری ہے، ٹیکسوں کے نفاذ کے بعد مذاکرات بھی منسوخ کر دیے گئے۔
امریکہ نے چین کی پانچ ہزار منصوعات پردوسوارب ڈالرکے زائد ٹیکس لگائے تو چین نے بھی جواباً امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام کے بعد مذاکرات کا جواز نہیں ہے، آئندہ ہفتے چینی نائب صدر کی صدارت میں وفد کو امریکہ جانا تھا تاہم اب یہ دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر ساٹھ ارب ڈالرکی ڈیوٹیز عائد کی تھی۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے ٹیکس عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چین کی ناانصافی پرمبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔
یاد رہے امریکا نے چین پر روس سے جیٹ طیارے اور میزائل خریدنے پر پابندی عائد کی تھی ، امریکا نے چینی فوجی ادارے پر الزام عائد کیا کہ چین نے روس سے ایس یو 25 فائٹر جیٹ اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایس 400 میزائل خریدے، چین کی یہ خریداری پابندیوں سے متعلق امریکہ کے 2017 کے قانون کی خلاف ورزی ہے ۔
جس پر چین نے دھمکی دی تھی کہ امریکا فوری پابندیاں ہٹائے، ورنہ سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے روس کے 33 افراداور کمپنیوں کو بھی بلیک لسٹ کردیا، روس کا کہنا تھا کہ امریکا آگ سے کھیل رہا ہے ،جو خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔