قصور:قصور کی ننھی زینب کو ہم سے بچھڑے ایک برس بیت چکا ہے۔ زینب کی یاد میں قصور میں مرکزی تقریب ہوگی جس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری شرکت کریں گے۔
۔زینب کو 9 جنوری 2018 کو زیادتی کے بعد قتل کرکے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا گیا تھاگزشتہ برس پوری قوم اس وقت اکٹھی ہوگئی جب 9 جنوری کو کچرے کے ڈھیر سے 6 سالہ زینب کی لاش ملی۔ زینب کے والدین عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں موجود تھے ، 4 جنوری کو جب وہ قرآن پاک پڑھنے جارہی تھی تو اسے عمران نامی سفاک شخص نے اغوا کرلیا۔ مجرم نے ننھی کلی کو کئی روز تک مسلنے کے بعد 9 جنوری کو اسے کچرے کے ڈھیر پر پھینک دیا۔
زینب کی لاش ملی تو پورے ملک میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ عالمی میڈیا پر بھی اس کیس کو بھرپور کوریج ملی ، کئی روز کی کوششوں اور مختلف سائنسی طریقوں کو استعمال کرکے مجرم کو گرفتار کرلیا گیا۔ 23 جنوری 2018 کو وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے مجرم کے بارے میں بتایا۔زینب کے واقعے کا سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لیا اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے حکم پر اس کیس کا ملکی تاریخ کا تیز ترین ٹرائل کیا گیا۔ ننھی زینب کے سفاک قاتل کے 12 اکتوبر 2018 کو ڈیتھ وارنٹ جاری ہوئے جس کے بعد اسے 17 اکتوبر کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔