لاہور: دریائے ستلج میں آج اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے ، سیلاب کے باعث قصور، بہاولنگر، پاکپتن، وہاڑی اور بہالپوراضلاع متاثر ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
بھارت کی جانب سےپانی چھوڑنےپر پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلاب کاخدشہ پیدا ہوگیا، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔
ایک لاکھ سے زائد کاسیلابی ریلاآج گنڈاسنگھ کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا ، سیلاب سےقصور، بہاولنگر،پاکپتن،وہاڑی،بہالپوراضلاع متاثر ہونےکااندیشہ ہے جبکہ سیلابی ریلےسےمیلسی حاصل پورکےعلاقوں کےمتاثرہونےکابھی خدشہ ہے۔
ہیڈ سلیمانکی پرایک لاکھ پچاس ہزارکیوسک پانی کاریلہ آنےکا امکان ہے، جس سےمنڈی احمدآباد،قانون گوئی کےانتیس دیہات متاثر ہو سکتے ہیں۔
دریائے راوی میں 40ہزار کیوسک کا ریلا ہیڈبلوکی سےگزر رہا ہے ، دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے سندھ میں بھی آج تربیلا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔
دریائےچناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ کیوسک ہے ، ہیڈمرالہ کے مقام پر گزشتہ دوروز سے پانی میں کمی ہورہی ہے۔
سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے قصور،لودھراں،اوکاڑہ ،پاکپتن میں انتظامیہ نےریلیف کیمپ قائم کرکے دریا کی قریبی آبادیوں کو منتقل کیا جارہا ہے جبکہ ہنگامی صورتحال سےنمٹنےکے لئےپاک فوج سے مدد طلب کرلی گئی ہے۔
بھارت نےلداخ ڈیم کے پانچ میں سے تین اسپل وے بھی کھول دیئے، پانی خرمنگ کےمقام پردریائے سندھ میں شامل ہوگا،کھرمنگ اسکردو، گلگت اوردیامرانتظامیہ کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
گذشتہ روز پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال سے متعلق ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں انڈس واٹر کمشنر کا کہناتھا کہ کہ بھارت نے ٹیلی فون کے ذریعے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا ہے، ڈیٹا کے مطابق بھارت نے دریائے ستلج پر ابھی تک 24 ہزار کیوسک پانی چھوڑا۔
ذرایع کا کہنا تھا کہ بھارت کے ہریکے بیراج اور فیروزپور بیراج پر پانی کا بہاؤ ڈیڑھ لاکھ کیوسک ہے، بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ کیوسک تک کا ریلا چھوڑا جا سکتا ہے۔